ویب ڈیسک: لبنان کے دارالحکومت بیروت میں ہنگامے پھوٹ پڑے۔ فوج طلب، حزب اللہ اور امل کے کارکنوں کی فائرنگ سے چار شہری مارے گئے۔
لبنان کے دارالحکومت بیروت میں سخت کشیدگی دیکھی جا رہی ہے۔ کشیدگی کا محرک ایک مقامی تفتیشی جج کو ہٹانے کے لیے احتجاج ہے جو گذشتہ برس بیروت بندرگاہ میں ہونے والے تباہ کن دھماکوں کی تحقیقات کررہے ہیں۔ انہیں ہٹانے کے لیے ایران نواز شیعہ ملیشیا حزب اللہ اور اس کی ہم خیال ’امل‘ تحریک سراپا احتجاج ہیں۔
مجهولون يطلقون نيران كثيفة باتجاه متظاهرين ضد قاضي التحقيق في #انفجار_مرفأ_بيروت#إرم_نيوز #لبنان #طارق_البيطار #الطيونة pic.twitter.com/ARrm11OGJv
— إرم نيوز (@EremNews) October 14, 2021
بیروت میں ایوان عدل، قصر انصاف اور الطیونہ کے باہر حزب اللہ اور امل تحریک کے ارکان کی بڑی تعداد نے مظاہرہ کیا۔ مظاہرین جسٹس طارق بیطار کوبیروت دھماکوں کے انکوائری کیس سےہٹانے کا مطالبہ کر رہے ہیں۔ رپورٹ کے مطابق بیروت میں جاری جھڑپوں کے دوران زور دار دھماکوں کی آوازیں سنی گئی ہیں۔
لبنان کی سرکاری نیوز ایجنسی کے مطابق پولیس اور مظاہرین کے درمیان ہونے والی جھڑپوں میں 4 افراد جاں بحق اور کم سے کم 20 زخمی ہوگئے ہیں۔ لطیونہ میں ’آر پی جی‘ راکٹ داغے جانے کی اطلاعات ہیں۔
There are reports of grenade launchers being used during violent clashes in Beirut
— RT (@RT_com) October 14, 2021
MORE: https://t.co/pT6ClnGMeQ pic.twitter.com/wxSO7gXziV
درجنوں نشانہ بازوں نے بیروت میں گھروں کی چھتوں اور اونچے مقامات پر پوزیشنیں سنھبال لی ہیں۔ عین الرمانہ کے مقام پر گھروں کی چھتوں پر مسلح افراد کو دیکھا گیا ہے۔