بیوروکریسی کا عدالتی احکامات کو نظر انداز کرنے کا رجحان برقرار

بیوروکریسی کا عدالتی احکامات کو نظر انداز کرنے کا رجحان برقرار
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

(ملک اشرف) لاہور ہائیکورٹ میں سرکاری بابووں کے خلاف توہین عدالت کی درخواستوں میں مسلسل اضافہ ہونے لگا، درخواستوں کی تعداد پانچ سو سے بھی تجاوز کرگئی۔
تفصیلات کے مطابق عدالتی احکامات کو نظر اندازکرنے کے باعث عدالت عالیہ میں چھوٹے بڑے افسران کے خلاف توہین عدالت کی درخواستیں معمول بن چکی ہیں۔ لاہور ہائیکورٹ میں پندرہ جون کو بھی چیف سیکرٹری جواد رفیق ملک،سیکرٹری ہوم مومن علی آغا سمیت دیگر افسران کے خلاف توہین عدالت کی درخواستیں سماعت کے لئے مقرر ہیں۔ جسٹس شمس محمود مرزا ، جسٹس سید شہباز علی رضوی سمیت دیگر ججز بیوروکرٹیس کے خلاف توہین عدالت کی درخواستوں پر سماعت کریں گے۔

آ ئی جی پنجاب پولیس شعیب دستگیر، ڈی جی انٹی کرپشن گوہر نفیس اور دیگر افسران کے خلاف بھی پہلے سے ہی توہین عدالت کی درخواستیں زیر سماعت ہیں۔ سینئر وکلا نے بیورو کریسی کی جانب سےعدالتی احکامات کو نظر انداز کرنے پر سخت رد عمل کا اظہارکیا ہے۔ وکلاکا کہناہے کہ بیوروکریسی کی جانب سے عدالتی احکامات کو نظر انداز کرنا خطرناک اور لمحہ فکریہ ہے،عدالتی احکامات کو نظر انداز کرنے والے افسران کے خلاف سخت کارروائی ہونی چاہئے۔

Malik Sultan Awan

Content Writer