مال روڈ (قذافی بٹ، درنایاب) وزیر اعظم عمران خان کی موجودگی میں پنجاب حکومت اور نیشنل لاجسٹک سیل کے مابین لاہور رنگ روڈ سدرن لوپ تھری رائے ونڈروڈ تا ملتان روڈ کی تعمیر کے لئے مراعات کے معاہدے پر دستخط، منصوبے پر تقریباً 10 ارب روپے کی تعمیراتی لاگت آئے گی۔
تفصیلات کے مطابق یہ پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ موڈ میں پنجاب کا بنیادی ڈھانچے کا دوسرا سب سے بڑا منصوبہ ہے، پہلا منصوبہ لاہور رنگ روڈ سدرن لوپ ون اورٹو منصوبہ تھا۔ اس منصوبے کو ایک سال کی تعمیراتی مدت کے ساتھ 25 سال کے بی او ٹی پروجیکٹ کے طور پر انجام دیا جائے گا۔
منصوبہ جی ٹی روڈ، سیالکوٹ موٹروے اور ملتان روڈ (این فائیو کے ساتھ موجود رنگ روڈ کے حصوں کوملانے کا کام کرے گا۔منصوبے کی ڈیزائن کی خصوصیات میں ماحولیاتی پہلو بھی شامل ہے۔ دوسری جانب پنجاب حکومت نے شاہکام چوک فلائی اوور کی نظر ثانی شدہ لاگت منظور کرلی۔ منصوبے پر 3ارب 86 کروڑ40 لاکھ روپے لاگت آئے گی۔ لاہور ڈویلپمنٹ اتھارٹی کے میگا پراجیکٹ شاہکام چوک فلائی اوور منصوبے کے دو حصے ہوں گے۔
پہلا حصہ کینال سے بحریہ ٹاؤن کی جانب606 میٹر طویل چھ لین پر مشتمل دو رویہ فلائی اوور ہوگا۔ دوسرا حصہ لیبر کالونی ڈیفنس روڈ سے شاہکام چوک تک سڑک کی توسیع اور یوٹرن ہوگا۔ منصوبے کیلئے 90 کروڑ کی لاگت سے مجموعی طور پر 63 کنال اراضی ایکوائر کی جائے گی۔ منصوبے کے ڈیزائن کے مطابق ڈیفنس روڈ پر ٹو سائیڈ یوٹرن بنایا جائے گا۔ ملتان روڈ سے آنے والی ٹریفک برج کے نیچے سے سیدھی ڈیفنس روڈ جاسکے گی۔ ڈیفنس روڈ سے آنے والی ٹریفک کو شاہکام چوک پر روہی نالے پر موڑ کر دوبارہ ملتان روڈ پر ڈالا جائے گا۔
منصوبے کے مطابق اریگیشن سے 23 کنال اراضی ایکوائر کی جائے گی۔ چیف انجینئر ایل ڈی اے حبیب الحق رندھاوا نے منصوبے کی کاسٹ کلیئرنس میں کلیدی کردار ادا کیا۔ منصوبے کی فنڈنگ پنجاب حکومت کرے گی جسے آئندہ مالی سال میں مختص کرنے کی استدعا کی جائے گی تاہم ذرائع کا کہنا ہے پنجاب حکومت کے خزانے کی حالت خراب ہے منصوبہ کے لئے ایل ڈی اے کو اون سورس فنڈنگ کا سہارا لینا پڑ سکتا ہے۔