پولیس افسر کی گمشدگی میں بڑی پیشرفت

پولیس افسر کی گمشدگی میں بڑی پیشرفت
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

(عرفان ملک) فیصل ٹاؤن میں چند روز قبل کرایہ پر لئے گئے مکان کے بیچلرز پارٹیز میں استعمال کا انکشاف ہوا،سی سی پی او  نےایس ایس پی مفخر عدیل کی آخری لوکیشن ٹریس کرنے کا دعویٰ کیا۔

تفصیلات کے مطابق پولیس افسر کی گمشدگی کےمعاملہ بدستور سنگین صورت حال ہے، فیصل ٹاؤن میں چند روز قبل کرایہ پر لئے گئے مکان کے بیچلرز پارٹیز میں استعمال کا انکشاف ہوا،سی سی پی او  نےایس ایس پی مفخر عدیل کی آخری لوکیشن ٹریس کرنے کا دعویٰ کیا، مفخر عدیل کا آخری پیغام وصول کرنے والا دوست بھی شامل تفتیش کرلیا گیا،ایس ایس پی کے براہ راست شہباز تتلہ کے اغوا میں ملوث ہونے کا شبہ بھی ہے۔

ذرائع کا کہناتھا کہ پولیس نے  ایس ایس پی مفخر عدیل کی پراسرار گمشدگی کے شبے میں ایک ملازم سمیت 4 افراد کو حراست میں لے لیا،تفتیشی ٹیم ابتک 100 سے زائد افراد کے بیانات قلمبند کر چکی ہے،پولیس نے 250 سے زائد نمبروں کی سی ڈی آرز چیک کر لی ہیں،مفخر عدیل کی اہلیہ کا بیان بھی ریکارڈ کیا گیا،11 فروری کو آخری ملاقات ہوئی،مفخر عدیل زیادہ تر لوگوں کیساتھ فیس بک اکاؤنٹ سے رابطہ کرتے تھے ،مفخر عدیل نے فیس بک اکاؤنٹ برطانیہ کے نمبر سے بنایا ہوا تھا۔

مفخر عدیل برطانیہ کے نمبر سے فیس بک پر لوگوں سے رابطے میں رہتے تھے،گزشتہ روزایس ایس پی مفخر عدیل کے زیر استعمال سرکاری جیپ جوہر ٹاؤن میں ایک شاپنگ مال کے قریب سے ملی، گاڑی تحویل میں لے کر سی آئی اے سینٹر ماڈل ٹاؤن منتقل کردی گئی۔

نارووال سے تعلق رکھنے والے ایس ایس پی مفخر عدیل اور سابق اسسٹنٹ اٹارنی جنرل شہباز تتلہ کا لاہور سے اغواء کاسراخ تاحال نہیں مل سکا،شہباز تتلہ کا ن لیگی احسن اقبال سے قریبی تعلق ہے،مفخر عدیل کو احسن اقبال نے بطور وزیر داخلہ پولیس سے ڈپوٹیشن پر ڈپٹی ڈائریکٹر ایف آئی اے تعینات کیا تھا،شہباز تتلہ نارووال نواحی گاوں تھلے کلاں اورمفخر عدیل نواحی گاؤں بدوملہی سے ہے۔

دونوں آپس میں پرانے دوست تھے اور احسن اقبال کے قریبی ساتھی تھے، دونوں دوست نارووال سے لاہور منتقل ہوچکے ہے،شہباز تتلہ کا مقدمہ تھانہ نصیر آباد لاہور میں درج ہے،واضح رہے کہ ایس ایس پی مفخر عدیل کے اہل خانہ نے پولیس کو بتایا کہ مفخر عدیل کل رات کھانا کھا کر گھر سے اپنی گاڑی پرنکلے تھے ، لیکن رات گئے وہ واپس نہیں آئے بعدازاں ان کا موبائل فون بند ہوگیا تھا۔

M .SAJID .KHAN

Content Writer