رمضان پیکج کی تیاریاں، دکانیں کھولنےکی تجویز

رمضان پیکج کی تیاریاں، دکانیں کھولنےکی تجویز
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

(قذافی بٹ)رمضان المبارک کی آمد کے لئے مساجد کے حوالے سے پالیسی بنانے پر کام شروع کردیا گیا جبکہ سحر وافطار کے اوقات میں دکانیں محدود وقت کے لئے کھولنے سے متعلق حکومتی بڑوں نے سر جوڑ لئے۔

تفصیلات کے مطابق رمضان المبارک میں مساجد کھولنے کی پالیسی بنانےپرکام شروع کردیا گیا جبکہ افطار کے اوقات میں دکانیں محدود وقت کے لئےکھولنے کی تجویز دی گئی،لاہور رمضان المبارک میں سحری اورافطاری کااہتمام کیسےہوگا؟حکومتی بڑوں نےسر جوڑلیے، کھانےپینےکی دکانوں اورٹھیلوں کواجازت دینےیانہ دینےپرحکومت شش وپنج کاشکار ہے،افطاری میں دکانیں محدود وقت کیلئےکھلی رکھنے کی ایک تجویز دی گئی،دودھ اوردہی کی دکانوں کوایس اوپیزکےتحت محدودوقت کے لئےکھولاجائےگا،تجویز میں مزید کہا گیا کہ دہی بھلے،سموسے،پکوڑوں کےٹھیلوں اوردکانوں کےباہرکاؤنٹرکی اجازت نہیں ہوگی،ٹھیلوں اورکاؤنٹرزلگانےکی اجازت دی گئی تووائرس پھیلنےکازیادہ خدشہ ہے،وائرس کے پھیلاؤ سے بچنے کے لئےخریداری کے دوران سماجی فاصلہ رکھنا ضروری ہو گا۔
دوسری جانب پنجاب حکومت کا رمضان المبارک میں مساجد کھولنے کی پالیسی بنانےپرکام شروع کردیا، حکومت پنجاب نے مذہبی اجتماعات کے لئےرمضان پیکج کی تیاری کےاحکامات جاری کردیئے، سیکرٹری اوقاف ارشاداحمدکوسفارشات مرتب کرنےکی ہدایات جاری کی گئی،سیکرٹری اوقاف نےافسران کوڈس انفیکشن ٹنل کی تنصیب پرکام شروع کرنےکاحکم دے دیا، مزارات اورمساجدکےداخلی راستوں پرٹنل کی تنصیب کی جائےگی،سیکرٹری اوقاف و مذہبی پنجاب کی سفارشات 15اپریل کوہوم ڈیپارٹمنٹ ارسال ہوں گی، سفارشات کی روشنی میں مساجدکھولنے،نہ کھولنےکافیصلہ ہوم ڈیپارٹمنٹ کرےگا۔

واضح رہے کہ ملک بھر کی مساجد میں نماز کے اوقات محدود کر دیے ہیں,محکمہ اوقاف پنجاب کی جانب سے مساجد میں نمازیوں کی تعداد محدود کرنے کے احکامات جاری کئے گئے تھے،جاری کیے گئے اعلامیے کے مطابق تمام مساجد میں 3 سے 5 لوگ نماز جمعہ سمیت نماز پنجگانہ ادا کریں گے،خطیب، امام مسجد، موذن اور کیئر ٹیکر نماز ادا کریں گے جبکہ لوگ گھروں میں نمازیں ادا کریں تا کہ عالمی وبا کورونا سے محفوظ رہ سکیں۔
محکمہ اوقاف پنجاب کی جانب سے جاری کیے گئے اعلامیے کے مطابق حکومت پنجاب نے طبی ماہرین کی ہدایات کی روشنی میں یہ قدم اٹھایاہے۔

M .SAJID .KHAN

Content Writer