( ملک اشرف ) لاہور ہائیکورٹ نے وزیر اعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کیخلاف توہین عدالت کی درخواست پر عدالتی احکامات پر عمل کرنے کیلئے دو دن کی مہلت دیدی، باور کرایا کہ عدالت کو مجبور نہ کریں کہ وزیر اعلیٰ کو طلب کیا جائے۔
لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس ساجد محمود سیٹھی نے زرعی یونیورسٹی کے پروفیسر کی توہین عدالت کی درخواست پر سماعت کی۔ درخواست میں نشاندہی کی گئی کہ وزیر اعلیٰ پنجاب اور سپیکر پنجاب اسمبلی عدالتی احکامات پر عمل نہیں کر رہے۔
جسٹس ساجد محمود سیٹھی نے ناراضگی کا اظہار کیا اور باور کرایا کہ تمام کارروائی بدنیتی پر مبنی ہے۔سرکاری وکیل نے بتایا کہ وزیر اعلیٰ ہاؤس کو آج ہی تقرر کی سمری موصول ہوئی ہے، جس پر عدالت نے ہدایت کی کہ کل تک تحریری طور بتائیں کہ عدالتی حکم پر کیا عملدرآمد کیا ہے؟ سرکاری وکیل نے ایک ہفتے کی مہلت مانگی، جسٹس ساجد محمود سیٹھی نے حکم دیا کہ 14 اکتوبر کو حکم پر عملدرآمد رپورٹ پیش کی جائے۔