عابد چودھری: آئی جی پنجاب کے حکم پر پولیس خدمت مرکز 55 روز بعد کھل تو گئے مگر مراکز میں عملے اور شہریوں کے لئے حفاظتی سامان نہ فراہم کیا گیا۔
کورونا وائرس کے باعث جہاں دیگر معمولات زندگی متاثر ہوئے وہیں 16 مارچ کو پولیس خدمت مراکز بھی بند کر دئے گئے ۔گذشتہ روز آئی جی پنجاب شعیب دستگیرنے پولیس خدمت مراکز کو احتاطی تدابیر اپناتے ہوئے کھولنے کا حکم دیا تھا۔ آئی جی پنجاب شعیب دستگیر کے حکم پر خدمت مراکز کھول تو دئے گئے مگر عملے اور شہریوں کو کوئی حفاظتی سامان فراہم نہیں کیا گیا اور نہ ہی کوئی سہولیات دی گئی ہیں ،عملہ اپنی مدد آپ کے تحت ایس او پیز پر عملدرآمد کروانے پر مجبور ہے ۔خدمت مراکز عملہ کا کہنا ہے کہ پولیس حکام کی جانب سے ماسک۔ہینڈ سینیٹائزر۔گلوز تک فراہم نہیں کئے گئے۔
انچارج خدمت مرکز حیدر علی کا مزید کہنا تھا کہ حکام کی جانب سے شام تک حفاظتی سامان پہنچانے کا کہا گیا ہے البتہ 55 روز بعد کھلنے والے خدمت مرکز میں صفائی ستھرائی کا بھی کوئی پرسان حال نہیں ۔
یاد رہے کہ پاکستان میں جہاں لاک ڈاﺅن نرم کیا جا رہا ہے وہیں کورونا وبا کے پھیلاؤ میں تیزی سے اضافہ دیکھا جارہا ہے، ملک میں مزید 1268 نئے کورونا کیسز سامنے آنے کے بعد مصدقہ مریضوں کی تعداد 31728 ہوگئی ہے جبکہ اب تک 691 افراد وائرس سے لقمہ اجل بن چکے ہیں۔
مئی کے آغاز سے پاکستان میں اس وائرس کی ایک نئی لہر نظر آرہی ہے اور صرف 10 روز میں ساڑھے 13 ہزار سے زائد کیسز اور 276 اموات دیکھنے میں آئی ہیں، کورونا وائرس سے سب سے زیادہ صوبہ پنجاب متاثر ہو رہا ہے، جہاں گزشتہ 24 گھنٹوں میں کورونا وائرس کے 475 نئے کیس سامنے آگئے، جس کے بعد کنفرم مریضوں کی تعداد 11482 ہو گئی، لاہور میں مزید 262 شہریوں میں کورونا وائرس کی تصدیق ہوئی ہے جس کے بعد شہر میں مصدقہ مریضوں کی تعداد 5452 ہوگئی۔