(مانیٹرنگ ڈیسک) سابق سربراہ آئی ایس آئی جنرل (ر)فیض حمید کا نام اس وقت سیاسی حلقوں میں خوب گردش کر رہا ہے ، پاکستان مسلم لیگ (ن) کی سینئر نائب صدر مریم نواز کی جانب سے ان پر الزام لگایا جا رہا ہے کہ نواز شریف کو نااہل اور پی ٹی آئی کی حکومت بنانے والی طاقتور ترین شخصیت جنرل (ر)فیض حمید ہیں، اس لیے ان کا کورٹ مارشل ہونا چاہیے ، البتہ جنرل فیض حمید ان کے تمام الزامات کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ آرمی میں جو کچھ ہوتا ہے چیف کی مرضی سے ہوتا وہ تو اس وقت صرف میجر جنرل تھے اور وہ اکیلے کچھ نہیں کر سکتے تھے۔
سینئر صحافی اعزاز سید نے انکشاف کیا کہ سابق ڈی جی آئی ایس آئی فیض حمید کے خلاف نیب میں ایک درخواست دائر کی گئی تھی، جسے اس وقت کے چیئر مین نیب آفتاب سلطان نے ریجیکٹ کر دی تھی ۔
اعزاز سید کے مطابق فیض حمید کے خلاف درخواست کسی نامعلوم شخص کی جانب سے دائر کی گئی تھی اور ساتھ میں جنرل فیض حمید کی ٹیکس تفصیلات بھی لف کی گئی تھیں کہ انہوں نے اپنے طاقتور دور میں جائیدادیں بنائی لیکن آفتاب سلطان نے ان کی درخواست ریجیکٹ کر دی کہ جس نے بھی درخواست دی ہے سامنے آ کر بات کرے اور سامنا کرے درخواست کا اور معاملہ سمجھائے کہ کیا ہے کیا نہیں ہے ، البتہ اب دیکھیں کہ ایک جنرل (ر)چیئر مین نیب بن گیا ہے شائد وہ ایک سابق پیٹی بھائی کا احتساب کر سکے ۔