(سٹی42) تعلیمی اداروں کا بنیادی مقصد دھیرے دھیرے زوال پذیر ہورہا ہے،غیرنصابی سرگرمیوں میں ملوث طلبا وطالبات اپنا مستقبل تباہ کررہے ہیں،پڑھائی کی بجائے جامعات میں سرعام ایک دوسرے سے اظہار محبت کررہے ہیں، ایسی ہی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی جو لاہور کی کسی نجی یونیورسٹی کی ہے۔اس حرکت پر دونوں طلباء کے نام خارج کر دیے گئے۔
تفصیلات کے مطابق تعلیمی اداروں میں جانے کا مقصد یہ ہے کہ طلبا وطالبات اپنےمستقبل اور والدین کا نام روشن کریں مگر افسوس کے عصر حاضر میں طلبا وطالبات ایسی سرگرمیوں میں مشغل ہیں کہ جن بدنامی کا باعث بنے،آج کل نوجوانوں نےایک دوسرے سے محبت کا اظہار کرنے کے لئے انوکھا طریقہ تلاش کرتے ہیں،ایک ایسا ہی واقعہ لاہور کی نجی یونیورسٹی میں پیش آیا جہاں لڑکی نےگھٹنوں پر بیٹھ کراپنی محبت کا اظہار کیا اور پھر بعد میں سرعام ایک دوسرے کےگلےلگ گئے۔
نجی یونیورسٹی میں پیش آنے والے اس نا مناسب واقعہ کی ویڈیو سوشل میڈیا پروائرل ہوچکی ہے،ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ نوجوان لڑکی ہاتھ میں پھولوں کا گلدستہ لئے گھٹنوں پر بیٹھ کرلڑکے کو پرپوز کررہی ہے، وہاں موجود لڑکے اور لڑکیوں نے اس واقعہ کی ویڈیوبنا کرسوشل میڈیا کے مختلف پلیٹ فارمز پر وائرل کی، لڑکی گھٹنوں کے بل بیٹھ لڑکے سے کچھ کہتی،لڑکے نے مسکراتے لڑکی سےپھول لیے اور پھر ایک دوسرے کے گلے لگے۔
انٹرنیٹ پرعوام کے اس بارے ویڈیو پر تنقیدی نشتر چلاتے ہوئے اس کو ناپسند کیا،ان کا کہناتھا کہ پاکستان میں ایسےواقعات قبول نہیں،جامعات میں اس طرح کی غیر اخلاقی حرکات سے تعلیم کا استحصال ہے۔
دوسری جانب محبت کا اظہار کرنے والے دو طلباء کے خلاف کارروائی کا فیصلہ کیا گیا جبکہ سر عام گلے مل کر محبت کا اظہار کرنے والے دونوں طلباء کے نام خارج کر دیے گئے ، یونیورسٹی کی ڈسپلنری کمیٹی نے دونوں طلباء کے نام خارج کرنے کی سفارش کی تھی، دونوں طلباء نے یونیورسٹی کے دیگر طلباء کے ساتھ ایک دوسرے کو گلے لگا کر پھولوں کا تبادلہ کیا۔
جامعہ نے ایک ںوٹی فکیشن جاری کیا جس میں واضح بیان کیا گیا کہ یونیورسٹی میں طلباء کا یہ فعل ضابطہ کی خلاف ورزی ہے،طالبہ حادیقہ جاوید اور طالب علم شہر یار احمد کو یونیورسٹی سے نکال دیا گیا۔