ملک اشرف: نیب جعلی چیک کے مقدمہ میں تحقیقات کا اختیار نہیں رکھتا، ہائیکورٹ کے جسٹس محمد شان گل نے ایڈیشنل سیشن جج کا نیب سے رجوع کرنیکا اور ملزم کیخلاف اندراج مقدمہ کی درخواست مسترد کرنیکا حکم کالعدم قراردیدیا۔
تفصیلات کےمطابق شہری عاطف سعید نےملزم کیخلاف بوگس چیک کا مقدمہ درج کروانے کیلئے ہائیکورٹ سے رجوع کررکھا تھا، لاہورہائیکورٹ کےجسٹس محمد شان گل نے 9 صفحات پر مشتمل تحریری فیصلہ جاری کر دیا ۔ تحریری فیصلے کے مطابق بوگس چیک دینا اور نیب آرڈیننس کی روشنی میں عوام الناس سے فراڈ کرنا دو مختلف قوانین کے مختلف جرائم ہیں، دو مختلف قوانین کے تحت درج دو مختلف مقدمات کے ٹرائل کے طریقہ کاربھی الگ الگ ہوتے ہیں، نیب کا ریفرنس عوام کیساتھ زمین کی فروخت میں فراڈ سے متعلق ہے،فیصلہ میں لکھا گیا ہے کہ درخواست گزار کا کیس زمین کی خریداری کیلئے بوگس چیک دینے سے متعلق ہے،عدالت دوران کارروائی جعلی چیک کے ملزم کو نوٹس کرکے شنوائی کا موقع دینے کا ذہن رکھتی تھی۔
لاہور ہائیکورٹ کے ریسرچ سنٹر نے کچھ عدالتی نظیر پیش کیں جن کے تحت مقدمہ درج کرنے سے قبل ملزم کامؤقف سننا لازم نہیں،ایس ایچ او الزام کی سچائی سے قطع نظر درخواست پرمقدمہ درج کرنے کا پابند ہے، عدالت نے بوگس چیک کیس کی تحقیقات کیلئے نیب سے رجوع کرنے کا حکم کالعدم کردیا،عدالت نے ایڈیشنل سیشن جج کا ملزم کیخلاف اندراج مقدمہ کی درخواست مسترد کرنے کا حکم کالعدم قراردیدیا ۔درخواست گزار شہری نے نیب کی جانب سے گرفتار کیے گئے ملزم کیخلاف بوگس چیک کا مقدمہ درج کروانے کیلئے ہائیکورٹ سے رجوع کیا تھا۔