احتجاجی مظاہروں کی حمایت پر ایرانی گلوکار توماج صالحی کو قید کی سزا

TOMAJ SALIHI SENTENCED TO JAIL FOR SIX YEARS, CITY42, IRAN
کیپشن: File Photo
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

 ویب ڈیسک: ایران کی ایک عدالت نے ملک میں ہونے والے احتجاجی مظاہروں کی حمایت کرنے پر گلوکار اور ریپر توماج صالحی کو چھ سال قید کی سزا سنا دی ہے۔

ایرانی میڈیا نے ان کے وکیل رضا اعتماد انصاری کے حوالے سے خبر دی کہ انہیں فساد فی الارض کا جرم ثابت ہونے کے بعد چھ سال اور تین ماہ قید کی سزا سنائی گئی، ایران میں اس جرم پر سزائے موت تک ہو سکتی ہے۔

 توماج صالحی ایران کے معروف گلوکار ہیں، پچھلے کچھ عرصے میں وہ سوشل میڈیا پر اپنے گانوں اور پوسٹس کے ذریعے ان مظاہروں کی حمایت کرتے رہے ہیں جو ستمبر کے وسط سے22 سالہ خاتون مہسا امینی کی موت کے بعد شروع ہوئے تھے، مہسا امینی لباس کے ضابطے کی خلاف ورزی کے تحت اخلاقی پولیس کی زیر حراست جاں بحق ہوگئی تھیں،مظاہروں کے دوران سینکڑوں افراد مارے گئے، ایرانی حکام نے مظاہروں سے متعلق مقدمات میں ہزاروں افراد کو گرفتار کیا اور ان میں سے سات کو پھانسی بھی دی گئی ۔

نومبر میں ایک ایرانی عدالت نے گلوکار  توماج صالحی پر سیاسی نظام کے خلاف پروپیگنڈہ، ملک کی سلامتی کو نقصان پہنچانے، اسلامی جمہوریہ کے مخالف ممالک کے ساتھ تعاون اور تشدد پر اکسانےکے الزامات عائد کئے تھے۔ فنکاروں اور مداحوں نے گلوکار  توماج صالحی کی حمایت کرتے ہوئے یہ خدشہ ظاہر کیا تھا کہ انہیں سزائے موت دی جا سکتی ہے، تاہم وہ سزائے موت سے بچ گئے ہیں۔

 وکیل نے بتایا کہ صالحی پر دو سال تک کسی بھی موسیقی کی سرگرمی پر پابندی عائد کر دی گئی، لیکن انہیں سپریم لیڈرعلی خامنہ ای کی توہین کرنے اور دشمن ممالک کے ساتھ بات چیت کے الزامات سے بری کر دیا گیاہے۔