(سٹی 42) قومی احتساب بیورو چیئرمین نیب جسٹس جاوید اقبال کی قیادت میں 100فیصد کرپشن فری پاکستان کےلئے میگا کرپشن، وائٹ کالر کرائمزکے مقدمات کو منطقی انجام تک پہنچانے کے لئے پرعزم ہے، معتبر قومی اور بین الاقوامی اداروں نے چیئرمین نیب جسٹس جاوید اقبال کی قیادت میں نیب کی کارکردگی کوسراہا ہے۔
قومی احتساب بیورو چیئرمین نیب جسٹس جاوید اقبال کی قیادت میں 100فیصد کرپشن فری پاکستان کےلئے میگاکرپشن، وائٹ کالر کرائمز کے مقدمات کو محنت، شفافیت اور میرٹ پر منطقی انجام تک پہنچانے کے لئے پرعزم ہے، نیب کے مقدمات میں سزا کی شرح 68.8فیصد ہے۔ جسٹس جاوید اقبال نے چیئرمین نیب کا عہدہ سنبھالنے کے بعد ناصرف بدعنوانی کی روک تھام کے لئے انسداد بدعنوانی کی موثر حکمت عملی وضع کی بلکہ بدعنوان عناصر کو قانون کے کٹہرے میں لانے کے لئے ضروری اقدامات بھی کیے۔
معتبر بین الاقوامی اور قومی اداروں جیسے ٹرانسپرنسی انٹرنیشنل پاکستان،عالمی اقتصادی فورم پلڈاٹ اورمشال پاکستان نے نیب کی کارکردگی کی تعریف کی ہے۔ گیلانی اینڈ گیلپ پاکستان کے سروے کے مطابق 59فیصد لوگ نیب کی کارکردگی پراعتماد کرتے ہیں، یہ پاکستان کے لئے فخر کی بات ہے کہ نیب ناصرف ملک کے انسداد بدعنوانی کے اداروں کےلئے بلکہ سارک ممالک کےلئے بھی رول ماڈل کی حیثیت رکھتا ہے۔ چیئرمین نیب جسٹس جاوید اقبال کے ویژن کے تناظر میں نیب نے مشترکہ تفتیشی ٹیم کا نیا نظام وضع کیا ہے جس سے انکوائری اور انویسٹی گیشن کے معیار میں بہتری آئی ہے۔
چیئرمین نیب جسٹس جاوید اقبال ہفتہ وار پندرہ دنوں، ماہانہ، سہ ماہی، ششماہی اورسالانہ بنیادوں پر نیب ہیڈکوارٹرزاورتمام علاقائی بیوروز کی کارکردگی کا ناصرف خصوصی طور پر تیارشدہ جدید کمپیوٹرپرمبنی مانیٹرنگ اینڈ ایولیشن نظام کے ذریعے جائزہ لیتے ہیں بلکہ چیئرمین نیب انسپکشن اینڈ مانیٹرنگ ٹیم تمام متعلقہ شعبوں کی کارکردگی کا فزیکلی بھی جائزہ لیتی ہے جس سے نیب کی کارکردگی کا فیصلہ کرنے میں مدد ملتی ہے۔