ملک اشرف: ہائیکورٹ کے تین رکنی بنچ نے پی ٹی آئی کی کارکن صنم جاوید کے کاغذات نامزدگی مسترد ہونے کے خلاف درخواستوں کی سماعت مکمل کر کے فیصلہ محفوظ کر لیا۔ جسٹس علی باقر نجفی کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے صنم جاوید کی درخواستوں کی سماعت کی۔
ریٹرننگ آفیسر کی جانب سےصنم جاوید کے کاغذات نامزدگی میں بینک اکاؤنٹ نہ دیئے جانے اور دیگر وجوہات کے سبب کاغذات نامزدگی مسترد کئے گئے۔ صنم جاوید 9 مئی حملوں میں ملوث ہونے کے الزام میں کئی مقدمات میں جیل میں قید ہیں۔ ان کی جانب سے این اے 119, این اے 120, پی پی 150 میں کاغذات نامزدگی داخل کروائے گئے تھے جو متعلقہ ریٹرننگ افسر نے مسترد کر دیئے۔
صنم جاوید کے وکیل نے عدالت میں مؤقف اختیار کیا کہ ریٹرننگ آفیسر نے جواٸنٹ اکاونٹ کا اعتراض عائد کیا۔
الیکشن کمیشن کے وکیل نے بتایا کہ قانون کے مطابق امیدوار کا اپنا اکاونٹ ہونا چاہیے ، الیکشن لڑنے والا امیدوار اپنا بنک اکاونٹ دینے کا پابند ہے۔
جسٹس علی باقر نجفی نے استفسار کیا کہ آپ نے اپھی تک یہ ترمیم گزٹ میں شائع نہیں کی۔
الیکشن کمیشن کے وکیل نے بتایا کہ یہ ترمیم شائع ہو چکی ہے، حتی کہ کتابوں میں بھی چھپ چکی ہیں۔قانون کے مطابق اب جوائنٹ اکاونٹ قابل قبول نہیں ہے۔ بنچ نے طرفین کے دلائل سننے کے بعد سماعت مکمل کر کے فیصلہ محفوظ کر لیا جو آج ہی کسی وقت سنایا جا سکتا ہے۔