(سٹی 42) ہسپتالوں پر دوران جنگ بھی حملہ نہیں کیا جاتا مگر وکلاء نے لاہور میں دل کے ہسپتال پر حملہ کرکے یہ روایت توڑدی۔
وکلاء اور ڈاکٹروں کی لڑائی میں اگر کوئی مظلوم ہے تو وہ صرف عام آدمی ہے، جس کا کوئی پرسان حال نہیں، ہسپتالوں پر تو دوران جنگ بھی حملہ نہیں کیا جاتا مگر پاکستان میں کیا جاتا ہے،پی آئی سی پر جب حملہ ہوا تو ان پڑھے لکھوں کی جہالت کو دنیا نے دیکھا،تین مریض جان سے گئے، باقی جان بچانے کیلئے چھپتے رہے اور املاک کا نقصان الگ ہوا۔
اب ڈاکٹروں نے احتجاج کا اعلان کیا ہے، وکلاء کی طرح ڈاکٹروں کا کچھ نہیں جائے گا، اس میں بھی مریض مریں گے اور مسیحاؤں کو وکلاء گردی نامنظور کے نعروں سے ہی فرصت نہ ہوگی، سائلین عدالتوں میں دھکے کھائیں گے اور مریض ہسپتالوں میں مگر ان پر ترس کھانے والاکوئی نہ ہوگا۔