بلدیاتی انتخابات، اپوزیشن کے تحفظات درست نکلے

بلدیاتی انتخابات، اپوزیشن کے تحفظات درست نکلے
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

مال روڈ (علی رامے) اپوزیشن کے تحفظات درست نکلے، تحریک انصاف بلدیاتی انتخابات پر اثر انداز ہونے لگی، بلدیاتی انتخابات کے پہلے مرحلے میں شرکت کے لئے حکمران جماعت  نے کمر کس لی، کارکنوں کو گلی محلے کی سطح پر دفاتر قائم کرنے اور عوامی رابطہ مہم چلانے کی ہدایات کردیں۔

ذرائع کے مطابق وزیر اعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار نے پنجاب میں بلدیاتی انتخابات کے انعقاد کیلئے 12 رکنی کمیٹی بنا دی، کمیٹی میں پی ٹی آئی رہنماؤں کو شامل کیا گیا، ایوان وزیراعلیٰ سے جاری ہونے والے نوٹیفکیشن کے مطابق نئے بلدیاتی الیکشن کے حوالے سے تیاریوں اور دیگر ضروری اقدامات کے لیے کمیٹی بنائی گئی ہے،جس میں صوبائی وزراء اور تحریک انصاف کے رہنماؤں کو شامل کیا گیا جبکہ اپوزیشن کے کسی بھی رہنما کو کمیٹی کا حصہ نہیں بنایا گیا۔

پنجاب میں واضح اکثریت کے باوجود مسلم لیگ (ن) اور پیپلز پارٹی کے ایک بھی ممبر صوبائی اسمبلی کو کمیٹی میں شرکت نہ مل سکی، کمیٹی میں اعجاز چوہدری، نور بھابھہ اور صداقت علی عباسی شامل ہیں۔

ذرائع کے مطابق الیکشن کمیشن آف پاکستان ستمبر تک حلقہ بندیاں مکمل کرے گا، حلقہ بندیوں کی ابتدائی فہرست 17 ستمبر 2020 کو شائع کی جائے گی، حلقہ بندیوں کی ابتدائی فہرست پر اعتراضات 18 ستمبر سے 2 اکتوبر تک جمع کروائے جا سکیں گے،اعتراضات پر فیصلے 17 اکتوبر تک کیے جائیں گے، حلقہ بندیوں کی حتمی فہرست 25 اکتوبر کو شائع کی جائے گی، بلدیاتی انتخابات کا پہلا مرحلہ نومبر، دسمبر میں منعقد کروانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

دوسری جانب مسلم لیگ (ق ) نے جماعتی بنیادوں پر بلدیاتی الیکشن کروانے کی تجویز دے دی، صدر (ق ) لیگ چودھری شجاعت  حسین نے کہا ہے کہ میری تجویز ہے کہ بلدیاتی الیکشن جماعتی بنیادوں پر ہوں، ساری سیاسی جماعتیں اس میں اپنا اپنا امیدوار کھڑا کریں اور ایسی روایت پیدا کریں تاکہ الیکشن منصفانہ ہوں اور ظاہر بھی ہوں۔

Sughra Afzal

Content Writer