سوشل میڈیا سے خواتین کو جنسی حراساں کرنے کے واقعات میں اضافہ

سوشل میڈیا سے خواتین کو جنسی حراساں کرنے کے واقعات میں اضافہ
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

سٹی42 (عرفان ملک) سوشل میڈیا جنسی حراسانی کا آلہ کار بننے لگا۔ سوشل میڈیا کے ذریعے مردوخواتین کوجنسی حراساں کرنے کے واقعات بڑھنے لگے۔ ایف آئی اے حکام کا کہنا ہے کہ جنسی حراسانی کا شکار ہونے والے انتہائی اقدام اٹھانے پر بھی مجبور ہو جاتے ہیں۔

تفصیلات کے مطابق اپنے خیالات کا اظہار کرنے اور کمیونیکیشن کے لیے استعمال ہونے والا ذریعہ سوشل میڈیا اب خطرناک صورتحال سے دو چار ہے۔ ایف آئی اے کے مطابق سوشل میڈیا پر صرف خواتین کو نہیں بلکہ مردوں کو بھی حراساں کیا جا رہا ہے۔ ایف آئی اے کے مطابق سوشل میڈیا کی مدد سے خواتین کو جنسی حراساں کرنے کے واقعات بڑھے ہیں۔

 ایف آئی اے سائبر کرائم ونگ میں دو ہزار اٹھارہ میں خواتین کو جنسی حراساں کرنے کے گیارہ اور رواں سال کے پہلے نو ماہ کے دوران پندرہ واقعات رپورٹ ہوئے۔ گزشتہ سال پانچ مقدمات درج کر کے ملزمان کو گرفتار کیا گیا۔ اب تک ایف آئی اے سائبر کرائم ونگ نے چار مقدمات درج کرکے ملزمان کی گرفتاری کی۔

 ایف آئی اے حکام کا کہنا ہے کہ جنسی حراسانی کے کیسز کے لیے قائم سائبر کرائم ونگ کسی بھی درخواست کی تصدیق کے بعد انکوائری میں تبدیل کرتا ہے جس کی وجہ سے جعلی درخواستیں ملنے کا رحجان بھی کم ہے۔

Shazia Bashir

Content Writer