عرفان ملک: مغلپورہ میں شہری کی گردن پر ڈور پھرنےکا واقعہ پیش آیا، ڈور پھرنے سے سجاد احمد نامی شہری زخمی ۔
شہری موٹر سائکل پر گھر سے کام کے لئے جارہا تھا۔ ریسکیو کی ٹیم موقع پر پہنچ گئی اور زخمی کو اسپتال منتقل کردیا۔تنگ بازی پر پابندی کے باوجود خطرناک کھیل کو روکنے میں پولیس ناکام نظر آتی ہے۔ گذشتہ سالوں کے دوران قاتل ڈور پھرنے سے ننھے بچوں سمیت متعدد افراد زخمی ہوچکےہیں۔ پاکستان میں پتنگ بازی پر پابندی لگائی جا چکی ہے اور بسنت کا تہوار اب منایا نہیں جاتا جس کی بنیادی وجہ کیمیکل ڈور کے استعمال کی وجہ سے بے شمار قیمتی جانوں کا ضیاع ہے۔ پتنگ بازی جو پہلے کبھی عوام کو خوشی باقاعدہ پہنچانے کا باعث تھی اب لوگوں کے لئے موت کا پروانہ بن چکی ہے۔ فروری کے مہینے میں سردی کے اختتام کے ساتھ ہی شہریوں میں بسنت کا تہوار منانے کی شدت بڑھ جاتی ہے۔
دکاندار پابندی کے باوجود قانون کی خلاف ورزی کرتے ہوئے چھپ چھپا کر پتنگ اور ڈور فروخت کر رہے ہیں۔ شہریوں کے جان و مال کی حفاظت انتظامیہ کا فرض ہے۔ اس لئے غیر قانونی طور پر پتنگیں اور مہلک ڈور تیار کرنے والوں کے ساتھ ساتھ پتنگ بازی کا سامان فروخت کرنے والوں اور پتنگ بازی کرنے والوں کے خلاف بھی سخت ایکشن لینا ہو گا تاکہ لوگوں کی جان کا تحفظ یقینی بنایا جا سکے۔