آئی جیز کی تقرریوں کیخلاف سپریم کورٹ لاہور میں  درخواست دائر

آئی جیز کی تقرریوں کیخلاف سپریم کورٹ لاہور میں  درخواست دائر
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

 (ملک اشرف ) صوبہ پنجاب سمیت دیگر تین صوبوں کے آئی جیز کی تقرریوں کو سپریم کورٹ لاہور رجسٹری میں چیلنج کردیا گیا، درخواست میں تینوں صوبوں  کےآئی جیز کی تقرریوں کو خلاف قانون ہونے کا دعویٰ کیا گیا ہے ۔

تفصیلات کے مطابق آئی جیز کی تقرریوں کےخلاف آئینی درخواست  دائر کی گئی  درخواست محمد توفیق نامی شہری کی جانب سے چوہدری ارشد حسین ایڈووکیٹ نے سپریم کورٹ لاہور رجسٹری میں دائر کی، درخواست میں وفاقی حکومت سیکرٹری اسٹیبلشمنٹ اور آئی جی پنجاب محمد طاہر خان ، آئی جی خیبر پختونخواہ صلاح الدین خان اور آئی جی سندھ سید کلیم امام سمیت دیگر کو فریق بنایا گیا ہے،درخواست میں صوبہ پنجاب سمیت دیگر صوبوں کے آئی جیز کی تقرریوں پر اعتراضات اٹھاتے ہوئے موقف اختیار کیا گیا ہے کہ 21 ویں گریڈ کے افسران کو آئی جی تعینات کرنا خلاف قانون ہے۔ 

درخواست میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ پولیس آڈر 2002 کے مطابق آئی جی صرف 22ویں گریڈ کا افسر تعینات ہو سکتا ہے جبکہ تینوں صوبوں میں تعینات ہونے والے آئی جیز کا تعلق اکیسویں گریڈ سے ہے،جبکہ آئی جیز کی تقرریوں کے لیے آئی جی رینک کے افسران کو نظر انداز کیا گیا ،درخواست میں استدعا کی گئی کہ عدالت تینوں صوبوں میں تعینات آئی جیز کی تقرری کالعدم قرار دے اور پولیس آڈر پر عملدرآمد یقینی بناتے ہوئے بائیسویں گریڈ کے افسر کو آئی جی تعینات کرنے کا حکم دے۔

M .SAJID .KHAN

Content Writer