( در نایاب ) حکام نے اورنج ٹرین کے اندر سکیورٹی تعینات کرنے کی خبروں کی تردید کردی، جی ایم آپریشنز کا کہنا ہے اورنج ٹرین میں سکیورٹی تعینات کرنے سے تفریح کم خوف و ہراس زیادہ پھیلے گا۔
جی ایم ماس ٹرانزٹ اتھارٹی سید عزیر شاہ نے کہا ہے کہ سکیورٹی تعینات کرنے کا کوئی فیصلہ نہ کیا نہ کرنے کا اختیار ہے۔ جی ایم ماس ٹرانزٹ اتھارٹی نے اورنج ٹرین کے اندر سکیورٹی تعینات کرنے کی خبروں کی سختی سے تردید کی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ اورنج ٹرین کے اندر تفریح فراہم کرنا مقصد ہے نہ کہ خوف پھیلانا ہے۔ جی ایم سید عزیر شاہ نے بتایا ہے کہ اورنج ٹرین کے اندر اور باہر فرانزک سکیورٹی سسٹم بہتر بنائیں گے۔
دوسری جانب اورنج لائن ٹرین کے تعمیراتی کام کا معاوضہ نہ دینے کا اقدام ہائی کورٹ میں چیلنج کردیا گیا۔ جسٹس عائشہ اے ملک نے مقدمہ کی سماعت ایم ایس میاں وقاص انجینئرز اینڈ برادرز کی درخواست پر کی۔ درخواست میں چیف سیکرٹری، ایم ڈی واسا سمیت دیگر کو فریق بناتے ہوئے موقف اختیار کیا گیا ہے کہ اورنج لائن میٹرو پروجیکٹ فیز ٹو میں تعمیراتی کام کیلئے درخواست دی۔
ڈائریکٹر پروکیورمنٹ واسا نے 16 اکتوبر 2015 کو کوالیفائی قرار دے دیا۔ اورنج لائن ٹرین کا کام دو ہزارسولہ میں مکمل کر لیا گیا تھا لیکن چار سال گزرنے کے باوجود کمپنی ابھی تک معاوضے نہیں مل سکا۔