شہر بھر سے (شہزاد خان) لاک ڈاﺅن سے متاثر ہونے والوں میں شادی ہالز اور مارکیز کا کاروبار کرنے والے بھی شامل ہیں، شہر کے 850 شادی ہالز اور مارکیز سے وابستہ ایک لاکھ ملازمین کے گھروں میں نوبت فاقوں تک پہنچ گئی، کرایوں کی مد میں کروڑوں روپے کی ادائیگیاں شادی ہالز مالکان کیلئے درد سر بن گئیں۔
شادی ہالز اور مارکیز کے مالکان بھی طویل لاک ڈاﺅن سے معاشی طور پر دیوالیہ ہونے کے قریب پہنچ گئے۔ شادی ہال ایسوسی ایشن کے مرکزی صدر لاہور میاں الیاس نے کہا کہ شادی ہالز اور مارکیز 14 مارچ سے بند ہیں، میرج ہالز اینڈ مارکیز ایسوسی ایشن لاہور کے عہدیداروں کے مطابق کاروبار بند ہونے کے باوجود دو ماہ کی تنخواہیں ملازمین کو ادا کردیں، مزید تنخواہیں دینے کیلئے پیسے نہیں ہیں۔
میرج ہالز اونرز ایسوسی ایشن کے صدر میاں الیاس نے کہا کہ اگر حکومت عید کے بعد بھی بکنگ کی اجازت دے تو شادی ہالز کا کاروبار شروع ہونے میں کم ازکم ایک ماہ کا مزید عرصہ درکار ہوگا۔
واضح رہے کہ 24 مارچ سے کورونا وائرس کے پھیلاؤ سے بچاؤ اور احتیاطی تدابیر کے تحت لاہور سمیت پنجاب بھر میں لاک ڈاؤن نافذ ہے،پنجاب حکومت نے کورونا وائرس کے بڑھتے کیسز کے پیش نظر لاک ڈاؤن میں31 مئی تک توسیع کا نوٹیفکیشن جاری کردیا۔
نوٹیفکیشن کے مطابق ہفتے میں تین دن جمعہ،ہفتہ اور اتوار کو پورے پنجاب میں لاک ڈاؤن ہوگا جبکہ چار دن پیر،منگل، بدھ اور جمعرات کو نرمی کی جائے گی، نرمی کے چار دنوں میں دکانیں اور عام بازار کھلے ہوں گے تاہم پبلک ٹرانسپورٹ، تعلیمی ادارے، ریسٹورنٹس، ہوٹلز، شادی ہالز، سینما گھر ،سیاحتی مقامات اور پارکس بند رہیں گے،دکانیں ہفتے میں صرف 4 روز صبح 8 سے شام 5 بجے تک کھولی جاسکیں گی، کنسٹرکشن سیکٹر، بزنس آف سٹی اور الیکٹرک اپلائنسز کو لاک ڈاؤن سے استثنیٰ حاصل ہوگا۔