ویمن پروٹیکشن اتھارٹی سٹاف کا غلط سرگرمیوں میں ملوث ہونیکا انکشاف

ویمن پروٹیکشن اتھارٹی سٹاف کا غلط سرگرمیوں میں ملوث ہونیکا انکشاف
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

(ریحان گل) وزیراعلیٰ مانیٹرنگ ٹیم نے ویمن پروٹیکشن اتھارٹی کی ناقص کارکردگی کا پول کھول دیا، ٹیم نے رپورٹ وزیراعلیٰ کو جمع کرادی۔

وزیراعلیٰ سپیشل مانیٹرنگ ٹیم کی رپورٹ کے مطابق اتھارٹی میں موجود سٹاف غلط سرگرمیوں میں ملوث ہے، چیئرپرسن فاطمہ چڈھر کی ہدایت پر وزیراعلیٰ ٹیم کو مکمل ریکارڈ نہیں دیا گیا، کیسز کو حل کرنے کی بجائے اس میں رکاوٹ پیدا کی جاتی ہے، 2017ء میں 1435 کیسز اور 2019ء میں صرف 1091 کیسز رپورٹ    کیےگئے، 2019ء میں 24 فیصد کم کیسز درج ہوئے، اتھارٹی کی غفلت کے باعث کورٹ میں زیر التواء کیسز کی تعداد زیادہ ہے۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اتھارٹی کی جانب سے میڈیکل ٹریٹمنٹ سے متعلق غلط بیانی کی گئی، ویمن سنٹر میں کوئی میڈیکل ٹیم یا ڈاکٹر موجود ہی نہیں ہوتا، متعلقہ محکموں کےمابین طویل عرصے سے کوئی اجلاس نہیں ہوا، متاثرہ خواتین کا ڈیٹا اور ریکارڈ رکھنے کا کوئی منظم نظام موجود نہیں۔

رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ ویمن سنٹر میں معیاری سامان موجود ہونے کے باوجود استعمال میں نہیں لایا جا رہا، ویمن پروٹیکشن اتھارٹی کی جانب سے خواتین کو آگاہی دینے کے لیے کوئی کام نہیں کیا گیا، اتھارٹی کی ہیلپ لائن 1737 بھی فعال نہیں کی جا سکی، ویمن سنٹر24 گھنٹے ہونے کی بجائے رات 10 بجے ہی بند کر دیا جاتا ہے، رپورٹ میں چیئرپرسن اتھارٹی فاطمہ چڈھرکو ان مسائل کا ذمہ دار قراردیا گیا ۔

Sughra Afzal

Content Writer