ملک اشرف: لاہور ہائیکورٹ نے پی ایم ایس کیڈر کی بھرتی کے لئے ہونےوالے امتحاناٹ کورونا وباء کے باعث ملتوی کرنے کی استدعا مسترد کردی، جسٹس جواد حسن نے ریمارکس دیے کہ کورونا وبا کو جواز بنا کر امتحانات نہیں روکے جاسکتے، امتحان لینے سے کسی کا بنیادی حق سلب نہیں ہوتا۔
جسٹس جواد حسن نے پنجاب پبلک سروس کمیشن کے زیر اہتمام پی ایم ایس کے امتحانی شیڈول کے خلاف درخواست پر سماعت کے دوران ریمارکس دئیے کہ کورونا وباء کے متعلق چیف جسٹس آف پاکستان کی سربراہی میں فل بنچ نے از خود نوٹس کیس میں حکومتی اقدامات اور ایس اوپیز بارے ڈائریکشن دیں، نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سنٹر کی اتھارٹی کی جانب سے ہدایات جاری کی جاچکی ہیں، آئین و قانون اور حکومتی اداروں کی ہدایات پر عمل کرنا ہر شہری پر لازم ہے۔
جسٹس جواد حسن کا مزید کہنا تھا کہ کرونا وبا کے دوران بھی حکومتی ادارے کام کرتے رہے ہیں، کرونا وباء سے بچاؤ کے لیے حفاظتی اقدامات کرنا ریاست کی ذمہ داری ہے، حکومت نے ایس او پیز کے تحت کی ادارے کھول دئیے، اب کورونا شدت کم ہوئی امتحان کیسے روک دیں؟
جسٹس جواد حسن نے منیب الرحمان سمیت دیگرز کی درخواست پر سماعت کی، درخواست گزار وکیل نے موقف اختیار کیا کہ پنجاب پبلک سروس کمیشن نے چھ اگست کو پی ایم ایس کیڈر کی بھرتی کے لئے امتحانی شیڈول کا اعلان کیا، شیڈول کے تحت امتحانات کا آغاز بائیس اگست سے ہوگا، جبکہ پی ایم ایس کے امتحانات عام طور پر دسمبر میں لیے جاتے ہیں، اس وقت کورنا کی وجہ سے تمام تعلیمی ادارے بند ہیں، کورونا وباء کے دوران امتحان لینے سے امیدواروں کا بنیادی حق سلب ہوگا۔ استدعا ہے کہ عدالت پنجاب پبلک سروس کمیشن کے زیر اہتمام ہونے والے امتحانی شیڈول کو منسوخ کرنے کا حکم دے۔
عدالت نے پنجاب پبلک سروس کمیشن کو حکومتی ایس اوپیز کے مطابق پرونشنل میجمنٹ سروس کے امتحان لینے کی ہدایت کرتے ہوئے درخواست نمٹا دی۔