ٹی بیگ والی چائے پینا ذرا سوچ کے، جرمن سائنسدانوں نےخبردار کردیا

ٹی بیگ والی چائے پینا ذرا سوچ کے، جرمن سائنسدانوں نےخبردار کردیا
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

 ویب ڈیسک:  ٹی بیگز میں سرطان کا باعث بننے والے  اجزا شامل ہیں استعمال انسانی صحت کے لیے نقصان دہ ہو سکتا ہے۔ جرمن سائنسدانوں نے خبردار کردیا۔

 غیرملکی میڈیا   رپورٹ کے مطابق بتایا ہے کہ دنیا بھر میں محفوظ سمجھی  جانے والی کالی چائے کے ٹی بیگز اتنے بھی محفوظ نہیں ہیں، سائنسدانوں نے خبردار کیا ہے کہ ان میں ایسا مواد شامل ہے جو انسانی صحت کے لیے نقصان دہ ہے۔رپورٹ کے مطابق جس کاغذ سے ٹی بیگ بنایا جاتا ہے اس میں انسانی صحت کے لیے مضر مادے پائے جاتے ہیں اور بعض صورتوں میں کینسر کا باعث بھی بن سکتے ہیں۔
 سائنس ڈیلی کے مطابق جرمن محققین نے اپنی تحقیق کے لیے چھ کمپنیوں کے ٹی بیگز کو مختلف طریقں سے جانچا، جن میں تین مہنگی اور تین ٹی بیگ سستی کمپنی کے تھے، تحقیق میں یہ بات سامنے آئی کہ ان میں کم از کم چار ایسے اجزا شامل تھے جو کیڑے مار ادویات میں شامل ہوتے ہیں۔ ایپی کلوروہائیڈین نامی ایک مادہ اس کاغذ میں شامل ہوتا ہے جو ٹی بیگ کے لیے استعمال ہوتا ہے اور یہی اس کو صحت کے لیے نقصان دہ بناتا ہے۔محققین کی جانب سے یہ بھی کہا گیا ہے کہ تھیلیوں میں لپیٹنے اور ان کو ابلتے ہوئے پانی میں ڈالنے سےنقصان دہ مادہ پانی میں مل جاتا ہے جو کینسر کا باعث بن سکتا ہے۔
رپورٹ میں یہ تجویز بھی دی گئی ہے کہ پتی کو براہ راست استعمال کرنا پیکٹ کے مقابلے میں زیادہ بہتر ہے۔اور لگتا یہ ہے کہ بالاخر ہمیں ماضی کی طرف لوٹنا ہوگا ۔ اور اپنے اور اپنے خاندان کے لئے ڈبے والی چائے کی پتی جو کبھی ٹین کے ڈبے میں بھی ملا کرتی تھی کا استعمال یقینی بنا نا ہوگا۔