ویب ڈیسک : فیس بک کی ایک سابقہ ملازم فرانسس ہیوگن کی جانب سے انکشافات کے بعد سوشل میڈیا بعد فیس بک کے بائیکاٹ کی مہم زور پکڑ گئی۔
رپورٹ کے مطابق ایک معروف امریکی ناول نگار نے ٹوئٹر پر دو منٹ 19 سیکنڈ کی ایک ویڈیو شیئر کی جس میں فرانسس ہیوگن کی جانب سے لگائے گئے الزامات پر کارروائی کا مطالبہ کیا جا رہا ہے۔انہوں نے ویڈیو شیئر کرتے ہوئے اپنی ٹویٹ میں لکھا ’نیو ویڈیو: ڈیلیٹ زکربرگ۔ کتنی نوجوان خواتین کو مرنا ہو گا مارک زکربرگ؟‘
NEW VIDEO: #DeleteZuckerberg
How many young women have to die Mark Zuckerberg? pic.twitter.com/CdgJds84Ww
— Don Winslow (@donwinslow) October 7, 2021
ٹوئٹر پر اس وقت بھی ’ڈیلیٹ زکر برگ‘ ٹاپ ٹرینڈ میں سے ایک ہے۔امریکی بائیں بازو کے بلاگر ماجد پڈیلن جن کا ٹوئٹر پر ’بروکلن ڈیڈ‘ کے نام سے اکاؤنٹ ہے نے لکھا کہ ’فیس بک اور انسٹاگرام جان بوجھ کر لڑکیوں اور نوجوان خواتین کو خطرناک مواد کے لیے اپنا نشانہ بناتے ہیں۔‘’زکربرگ مصیبتوں کے ذریعہ منافع کما رہے ہیں۔‘
Both the Left and the Right agree that it’s time to #DeleteZuckerberg.
It is time to take away the power from a man so craven for it.
He does not control America. We do. The people!
— Lavern Spicer (@lavern_spicer) October 7, 2021
فلوریڈا سے ریپبلکن رہنما لاورن سپائسر نے لکھا کہ ’وقت آگیا ہے کہ ایک انسان سے طاقت واپس لے لی جائے۔‘’وہ امریکا کو کنٹرول نہیں کرتا۔ ہم کرتے ہیں، لوگ کرتے ہیں۔‘اس کے علاوہ معروف امریکی میگزین ’دی ٹائمز‘ کے اس ماہ شمارے پر فیس بک کے بانی مارک زکربرگ کی تصویر بھی چھپی ہے جس پر لکھا ہے ’ڈیلیٹ فیس بک؟‘ اور میگزین کی کور اسٹوری بھی اس ماہ یہی ہے