نشتر پارک( حافظ شہبازعلی) قومی کرکٹ ٹیم کی سلیکشن پالیسی سے نالاں سابق آل راؤنڈر شاہد آفریدی نے کڑی تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ ملک کی نمائندگی کا تمام تر عمل انتہائی آسان بنا دیا گیا۔
میڈیا رپورٹ کے مطابق کشمیر پریمیئر لیگ کی ڈرافٹنگ کے دوران سابق قومی کپتان کا کہنا تھا کہ پاکستانی ٹیم میں آنے سے قبل ہر کھلاڑی کو کم از کم دو سے تین سال تک ڈومیسٹک کرکٹ کھیلنے کا موقع دیا جائے کیونکہ کسی بھی سطح کی کرکٹ میں ایک یا دو مرتبہ کارکردگی کو قومی ٹیم میں شمولیت کیلئے قابل غور سمجھ لیا جاتا ہے جو درست نہیں کیونکہ کرکٹرز کو ڈومیسٹک کرکٹ کھیلنے دی جائے تاکہ وہ خود کو مستحکم کر سکیں۔
ان کا کہنا تھا کہ بیٹسمینوں کو کم از کم دو سے تین جبکہ فاسٹ بالرز کو ایک سے دو سال کی ڈومیسٹک کرکٹ کے بعد مواقع دیئے جائیں اور ملک کیلئے کھیلنا اتنا آسان نہ بنایا جائے کہ کوئی بھی اس اعزاز کا مالک بن جائے۔
شاہد آفریدی کا کہنا تھا کہ کھلاڑی کا خود پر بھروسہ اہمیت کا حامل ہے جبکہ اسے علم ہونا چاہیے کہ وہ کس نمبر پر زیادہ بہتر انداز سے بیٹنگ کر سکتا ہے۔