ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

خاتون کی وارڈن سے بدتمیزی، منہ پرتھپڑ،اپنے باپ سے بات کرو

خاتون کی وارڈن سے بدتمیزی، منہ پرتھپڑ،اپنے باپ سے بات کرو
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

(سٹی42)ٹریفک وارڈن پر تشدد کا ایک اور واقعہ سامنے آگیا، لاہور کے علاقے گلبرگ میں خاتون نےٹریفک وارڈن سے بدتمیزی کی اور منہ پر تھپڑ رسید کرنے کے بعد  سنگین دھمکیاں دیں۔

تفصیلات کے مطابق شہر میں تشدد کے واقعات کا رونماں ہونا معمول کا حصہ بن چکا ہے، ٹریفک وارڈن عوام کی رہنمائی کے لئے ہدایات جاری کرتے تاکہ حادثات سے بچا جاسکے، عوامی تحٖفظ کے لئے آگاہی مہم چلائی تو جاتی مگر افسوس کے امیرزادوں کی بگڑی ہوئی اولادیں قوانین کو روند ڈالتی ہیں جس کے معاشرے پر برے اثرات مرتب ہوتے ہیں، ایسے عناصر کو حراست میں لیا جائے تو اہلکاروں کو اپنی ڈیوٹی سے ہاتھ دھوناپڑتا ہے۔

لاہور کے علاقے گلبرگ  میں ٹریفک وارڈن کی یہ غلطی کہ اس نے خاتون کو  غلط پارکنگ کرنے پر گاڑی ہٹانے کا کہاتو خاتون سیخ پا ہو گئی۔سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی ویڈیو میں واضح طور پر دیکھا جا سکتا ہے کہ خاتون اپنی غلطی تسلیم کرنے کی بجائے دھمکیاں دیتی رہی۔اس کے علاوہ خاتون کو بدتمیزی کرتے ہوئے بھی دیکھا گیا ۔وہ کسی سے فون پربات کرتے ہوئے ٹریفک وارڈن کو دھمکیاں دے رہی ہے اور مسلسل کہہ رہی ہے کہ میں ایک فون کروں گی تو تمہاری نوکری چلی جائے گی ۔ یہ لو اپنے باپ سے بات کرو ۔

خاتون نے وارڈن سے وائرلیس سیٹ بھی چھیننے کی کوشش کی۔عینی شاہد کے مطابق ٹریفک وارڈن نے کسی قسم کی بدتمیزی نہیں کی تاہم ویڈیو بننے سے قبل خاتون نے وارڈن کے منہ پر دو تھپڑبھی رسید کیے تھے. گلبرگ پولیس نے وارڈن کی مدعیت میں نامعلوم خاتون کے خلاف کار سرکار میں مداخلت کا مقدمہ درج کر لیاتاہم کار کا نمبر شناخت ہونے کے باو جودپولیس کی جانب سے خاتون کے خلاف اب تک کوئی کارروائی سامنے نہیں آئی ہے۔

واضح رہے کہ ٹریفک وارڈنز سے بد تمیزی کا یہ اپنی نوعیت کا پہلا واقع نہیں ہے ۔گزشتہ دنوں لاہور کے علاقے راوی روڑ پر کار سواروں نے ٹریفک وارڈنز کو تشدد کا نشانہ بنا ڈالا، ٹریفک وارڈنز نے ون وے کی خلاف ورزی پر کار سواروں کو روکا تھا،کار سوار ملزمان نے پٹرولنگ افسر ایوب اور نصیر کو تشدد کا نشانہ بنایا،ملزمان نے وارڈنز پر آہنی راڈ کے وار کئے،ملزمان کو گرفتار کرلیا گیا جبکہ وارڈنز کو طبی امداد کے لئے ہسپتال منتقل کر دیا گیا تھا۔

M .SAJID .KHAN

Content Writer