چیئرمین پی ٹی آئی کو وکیل تک رسائی دینےکاحکم، ہائیکورٹ جیل میں  اے کلاس کی پیٹیشن آج سنےگی

Imran Khan PTI, Chairman PTI, City42, Islamabad High Court, Attok Jail, Adyala, Islamabad High Court
کیپشن: File Photo
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

سٹی42: اسلام آباد ہائیکورٹ نے چیئرمین پی ٹی آئی کو جیل میں جیل مینویل کے مطابق وکیل  کی رسائی  کی سہولت فراہم کرنے کا حکم دے دیا۔ اسلام آباد ہائی کورٹ نے چئیرمین پی ٹی آئی کی جیل میں اے کلاس دینے اور انہیں  اٹک جیل سے اڈیالہ جیل بھیجنے کی پیٹیشن پر رجسٹرار آفس کے عائد کردہ اعتراضات کو اوور رول کر کے اس پیٹیشن کو نمبر دینے اور کل نو اگست کو سماعت کے لئے مقرر کرنے کا حکم دے دیا۔

چئیرمین تحریک انصاف کی جانب سے اڈیالہ جیل منتقلی اور جیل میں اے کلاس دینے کی درخواست پر اسلام آباد ہائی کورٹ کے تحریری حکمنامہ میں کہا گیا ہے کہ  چیئرمین پی ٹی آئی کو  وکالت نامہ پر دستخط اور ہدایات کے حصول کے لئے وکیل کی رسائی قانون اور جیل مینئول کے مطابق فراہم کی جائے۔

حکمنامہ میں کہا گیا ہے کہ درخواست گزار عمران خان کی جانب سے  اڈیالہ جیل منتقلی کی درخواست دائر کی گئی، چئیرمین پی ٹی آئی کے وکیل کے مطابق چیئرمین پی ٹی آئی جیل میں اے کلاس لینا چاہتے ہیں۔ وکیل کے مطابق اٹارنی کے ذریعے درخواست دائر کرنے کا اختیار ہوتا ہے،درخواست گزار کے وکیل نے اٹک جیل میں قید  درخواست گزار کو جیل مینویل کے مطابق وکیل سے ملاقات کرنے کی اجازت دینے کی بھی درخواست کی ہے اور تین وکلا کو جیل میں درخواستگزار تک رسائی فراہم کرنے کا حکم جاری کرنے کی استدعا کی ہے۔ جن کے نام بیرسٹر عمیر نیازی ایڈووکیٹ، شیر افضل خان مروت ایڈووکیٹ، نعیم حیدر پنجوتھا ایڈووکیٹ ہیں۔ اسلام آباد ہائی کورٹ کے حکمنامہ مین اس درخواست کو معقول قرار دیتے ہوئے اٹک جیل کے حکام کو حکم دیا ہے کہ درخواست گزار عمران خان کو  جیل مینویل اور قوانین کے مطابق  وکالت نامہ پر دستخط  اور مقدمہ کی بابت ہدایات حاصل کرنے کی غرض سے رسائی فراہم کی جائے۔

اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس نے اپنے حکمنامہ میں قرار دیا کہ درخواست گزار کے وکیلوں  کی جانب سے دائر کی گئی انسٹنٹ پیٹیشن پر عائد کئے گئے اعتراضات ختم کر کے اس پیٹیشن کو  نمبر دے کر کل (9 اگست) کو سماعت کے لئے مقرر کیا جائے۔