کوئی ایسا ڈاکٹر نہیں بننے دیں گے جسے پہلے سال سے نبض دیکھنا اور بلڈ پریشر لینا نہ آتا ہو ،وائس چانسلر یو ایچ ایس

کوئی ایسا ڈاکٹر نہیں بننے دیں گے جسے پہلے سال سے نبض دیکھنا اور بلڈ پریشر لینا نہ آتا ہو ،وائس چانسلر یو ایچ ایس
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

ویب ڈیسک: وائس چانسلر یو ایچ ایس پروفیسر احسن وحید راٹھور کا کہنا ہے کہ کوئی ایسا ڈاکٹر نہیں بننے دیں گے جسے پہلے سال سے نبض دیکھنا اور بلڈ پریشر لینا نہ آتا ہو ۔

تفصیلات کے مطابق یونیورسٹی آف ہیلتھ سائنسز کی اکیڈمک کونسل اور بورڈ آف سٹڈیز میڈیسن کا مشترکہ اجلاس ہوا،اجلاس کی صدارت وائس چانسلر یو ایچ ایس پروفیسر احسن وحید راٹھور نے کی۔اجلاس میں الحاق شدہ میڈیکل کالجوں کے پرنسپلز اور سینئر فیکلٹی نے شرکت کی، اس کے علاوہ رجسٹرار پروفیسر نادیہ نسیم ، کنٹرولر امتحانات پروفیسر ثاقب محمود بھی اجلاس میں موجود  تھے۔

اجلاس میں فرسٹ ائیر ایم بی بی ایس کیلئے نئی امتحانی پالیسی کی منظوری دی گئی، نئی امتحانی پالیسی میڈیکل کالجوں میں نافذ کیے گئے نئے ماڈیولز نصاب کے تحت تشکیل دی گئی ہے۔نئی امتحانی پالیسی کے مطابق فرسٹ پروفیشنل ایم بی بی ایس تحریری امتحان میں چار پیپرز ہوں گے،تین پیپرز سال بھر پڑھائے گئے تینوں بلاکس کے مواد پر مبنی ہوں گے، جبکہ ایک پرچہ اسلامیات، مطالعہ پاکستان کا ہوگا۔ہر تحریری پرچے کے نمبر 150 ہوں گے جبکہ پریکٹیکل امتحان کے بھی 150 نمبر ہوں گے،ہر تحریری پرچے میں 70 فیصد سوالات ملٹی پل چوائس جبکہ 30 فیصد مختصر سوالات ہوں گے، اس کے علاوہ ہر پرچے میں 85 ملٹی پل چوائس سوالات جبکہ 7 ایس ای کیوز ہوں گے۔تحریری پرچے کا دورانیہ 3 گھنٹے ہوگا۔ہر ملٹی پل چوائس سوال کا ایک نمبر جبکہ مختصر سوال کے پانچ نمبر ہوں گے۔

ایم بی بی ایس کے پہلے سال میں میجر مضامین اناٹومی ، فزیالوجی اور بائیو کیمسٹری شامل ہیں، ان مضامین کی تھیوری کے ساتھ ان کی کلینیکل اپلیکیشن بھی شامل ہو گی، مائنر مضامین میں بیہیورل سائنسز، کمیونٹی میڈیسن ، پبلک ہیلتھ،  پیتھالوجی ، فارماکالوجی اور کلینیکل فاؤنڈیشن شامل ہیں۔ اس کے علاوہ پروفیشنلزم، اخلاقیات، انفارمیشن ٹیکنالوجی،  لیڈرشپ اور قرآن پاک بھی فرسٹ ائیر میں پڑھائے جائیں گے۔ان خصوصیات میں طلبہ کی تربیت کو پریکٹیکل کی صورت میں جانچا جائے گا۔

انٹرنل اسسمنٹ بلاک امتحانات کے نتائج اور طلبہ کی حاضری کی بنیاد پر متعلقہ کالج کرے گا۔بلاک امتحانات اور پروفیشنل امتحانات میں پاس مارکس 50 فیصد ہوں گے، بلاک امتحان میں 50 فیصد سے کم نمبر آنے پر امیدوار کو اگلے بلاک امتحان میں کمی پوری کرنا ہوگی۔

نئے نصاب اور امتحانی پالیسی کے تحت اب میڈیکل کالجوں میں  سینڈ اپ ایگزام نہیں ہوں گے۔ہر پریکٹیکل امتحان بارہ OSPE اور تین OSCE سٹیشنز پر مشتمل ہوگا،  زبانی امتحان کے تین سٹیشنز ہوں گے، جن میں سے ہر ایک کے 10 نمبر ہوں گے۔پریکٹیکل امتحان کا دورانیہ اڑھائی گھنٹے ہوگا۔ 

ڈسٹنکشن کیلئے مجموعی طور پر 85 فیصد نمبر حاصل کرنا ہوں گے تاہم تحریری امتحان میں 80 فیصد نمبر لینا ضروری ہوں گے۔

اجلاس میں وائس چانسلر یو ایچ ایس پروفیسر احسن وحید راٹھور نے کہا کہ طلبہ اور فیکلٹی کی رہنمائی کیلئے جلد ماڈل پیپر جاری کریں گے، پریکٹیکل امتحان میں انٹرنل اور ایکسٹرنل ایگزامنر اپنے نمبر علیحدہ علیحدہ دیں گے۔ امتحانی نظام تبدیل کردیا، بغیر ٹریننگ کے ایگزامنرز نہیں لگائے جائیں گے۔

 وی سی یو ایچ ایس نے مزید کہا کہ امتحانات کی مانیٹرنگ کا بھی نیا نظام متعارف کرادیا، پل پل کی خبر یونیورسٹی کے پاس پہنچتی ہے۔کوئی ایسا ڈاکٹر نہیں بننے دیں گے جسے پہلے سال سے نبض دیکھنا اور بلڈ پریشر لینا نہ آتا ہو ۔

اجلاس میں یو ایچ ایس کے ڈائریکٹر میڈیکل ایجوکیشن ڈاکٹر خالد رحیم نے نئی امتحانی پالیسی کے حوالے سے بریفننگ دی۔ اکیڈمک کونسل نے فنانس اینڈ پلاننگ کمیٹی کے لیے دو نئے ممبر نامزد کردیے، ان نئے ارکان میں پروفیسر ڈاکٹر محمد شہزاد اور پروفیسر زاہد بشیر شامل ہیں۔

اجلاس میں اکیڈمک کونسل نے الحاق کمیٹی کیلئے چار پروفیسرز ہر مشتمل پینل کی بھی منظوری دے دی۔

Bilal Arshad

Content Writer