معدہ کی صحت کیسے ممکن ہے ؟

معدہ کی صحت کیسے ممکن ہے ؟
کیپشن: file photo
سورس: google
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

(ویب ڈیسک)معدہ ایک طرح سمجھا جائے تو غذائی نالی کا بڑھا ہوا حصہ ہے .معدے کے داہنی جانب میں بلغمی جھلی (غشائے مخاطی ) زیادہ ہے کیونکہ اس کی بناوٹ ذرا چپٹی ہے، اس لیے خوراک پھسلتی ہے۔

معدہ کی بائیں جانب تھیلی نما ہے اسے’ قعرِمعدہ‘ کہتے ہیں، اس علاقے میں خوراک رکتی ہے اور اسی علاقے میں ’رطوبتِ ہاضمہ ‘ خوراک پر گرتی ہیں۔ معدے کا منہ ’ فمِ معدہ ‘ دل کے نہایت قریب ہے کہ بعض مرتبہ انسان کے معدہ میں درد اْٹھتا ہے اور مریض بے چین ہو کر سمجھنے لگتا ہے کہ اسے دل کا درد ہوا ہے. یہ غلط نہیں کہ معدے کی ریح سے واقعی کبھی کبھی دل کا درد ہو جاتا ہے۔

95 فیصد امراضِ دل کے مبتلا لوگ پہلے معدے کے مریض ہوئے ہوتے ہیں۔ اگریہ ریح باریوں عصب کے توسط سے دماغ کو تکلیف پہنچائے تو سر کے پچھلے حصے میں درد شقیقہ اور کبھی پورے سر کا درد ہو جاتا ہے۔معدے کی دیوار کو استر کرنے والی بلغمی جھلی کے بلغم کا ذائقہ نمکین ہے۔ لہذا اگر قے سے معدہ خالی ہو جائے پھر بھی کبھی ایسی قے کی شکایت ہوجاتی ہے کہ صرف سفید نمکین پانی نکل رہا ہو، اس کا مطلب ہوتا ہے کہ تیزابیت کی وجہ سے معدے کی جھلی میں اضطراب ہے۔

 بارہا لوگوں کو کمر کے درد کی شکایت ہوتی ہے، ایسی صورت میں اگر بائیں جانب کمر کے درمیانی حصے میں درد ہو تو ممکن ہے کہ معدے کے پچھلے حصے میں خوراک متعفن ہے (سڑ گئی ہے)۔ اسی طرح ریحِ معدہ اگر سوتے ہوئے دماغ کو اذیت دے رہی ہے تو خوفناک خواب آتے ہیں بالخصوص ثقیل خوراک کے کھانے کے بعد بغیر چہل قدمی کے سوجائیں تب ایسا ہوتا ہے یعنی ڈراؤنے خواب آتے ہیں۔

معدے کو دراصل گرم رہنے میں اپنا فعل انجام دینے میں سہولت رہتی ہے۔ غرض یہ کہ معدے کی نچلی جانب دائیں طرف لبلبہ کا مقام ہے جو معدے کو گرمی پہنچاتا ہے، مگر معدے کی بائیں جانب ’ تلی‘ واقع ہے جہاں مردہ سرخ خلیات پائے جاتے ہیں، یہ معدے کو کافی حد تک ٹھنڈک پہنچاتی ہے مگر معدے کو اوپر قلب اور معدے کے سامنے ’ پردہ صفاق‘ معدے کو گرم رکھنے کے ضامن رہتے ہیں۔