شاہین عتیق : احتساب عدالت میں غیر قانونی اثاثے بنانےکےکیس کی سماعت،عدالت نے سابق وزیراعظم کے سابق پرنسپل سیکرٹری فواد حسن فواد اور فیملی کے تین ممبران پر فرد جرم عائد کردی،سات اکتوبر کو گواہ طلب کر لیےگئے۔
احتساب عدالت کےجج محمد اکمل خان کی عدالت میں سابق وزیراعظم کےپرنسپل سیکرٹری فواد حسن فواد،رباب حسن،وقار حسن اورانجم حسن کےخلاف غیر قانونی اثاثے بنانے کےالزام میں ریفرنس پیش کررکھا ہے،عدالت میں نیب کی طرف سے ریفرنس تاخیرسے پیش کرنےپرفواد حسن فواد نےبری کرنے کی درخواست دائر کی تھی،عدالت میں آج فرد جرم عائد ہونے پرفواد حسن فواد نےبری کرنے کی درخواست واپس لے لی، فواد حسن فواد پر الزام تھا کہ انہوں نے دوران ملازمت فیملی کےنام پر غیر قانونی حائیداد بنائی تھی۔
دوسری جانب حکومت پنجاب کےاہم ٹھیکےحاصل کرنے والےٹھیکیدار کے کچے چٹھےنیب میں کھلنےپرتحقیقات کا آغاز کردیا گیا،ذرائع کے مطابق ایل ڈی اے، ٹیپا،محکمہ ہائوسنگ اورضلعی انتظامیہ سمیت اہم سرکاری ٹھیکوں میں صرف من پسند ٹھیکیدارکو ہی نوازا گیا،ٹھوکر نیاز بیگ سڑک اور نالہ کی تعمیر، مویشی منڈیاں اور رمضان بازار سمیت اہم منصوبوں میں ایک میں ٹھیکیدار کومختلف فرموں کے نام پر ٹھیکے ملے۔
نیب نے مذکورہ ٹھیکیدار کی آمدن اور اثاثہ جات کے حوالہ سےمالیاتی اداروں سے ریکارڈ بھی طلب کرلیا،ذرائع کے مطابق من پسند ٹھیکیدار وزیراعلیٰ سیکرٹریٹ اور نیب میں گرفتار چیف انجینئر مظہر حسین کا قریبی ساتھی ہے۔
یاد رہے لاہور ہائیکوٹ کی جانب سے نیب کو 4 ہفتے میں نارووال روڈ تعمیر کی تحقيقات مکمل کرنے کی ہدایات کی گئی ہیں۔ ذرائع کے مطابق ڈی جی نیب لاہور کی جانب سے ناروال روڈ کی تحقیقات کے لیے تحیقاتی ٹیم تشکیل دے دی گی۔نیب کی تحقیقاتی ٹیم نے سٹرک کی تمیر کے حوالے سے متعلقہ محکموں کو مراسلے لکھ دیے۔
نیب کی جانب سے تمام متعلقہ محکموں سے ریکارڈ طلب کیاگیا ہے،سٹرک کی تعمیر کے حوالے ٹینڈرنگ ،پی سی ون،بجٹ اور ڈیزائننگ کے حوالے سے ریکارڈ مانگا گیا ہے۔ذرائع کے مطابق نیب کی تحقیقاتی ٹیم ریکارڈ کا جائزہ لینے کے بعد متعلقہ محکموں کے افسران اور ٹھیکےدراوں کو طلب کر کے بیانات ریکارڈ کیے جاہیں گے۔