ایسی کونسی غذائیں جو کینسرکےخطرے کو بڑھاتی ہیں

cancer-causing foods and cancer-fighting foods
کیپشن: cancer-causing foods and cancer-fighting foods
سورس: google
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

 ویب ڈیسک :   کینسر اب لاعلاج مرض نہیں مگر اس کا علاج انتہائی تکلیف دہ ہوتا ہے ،کینسر  کبھی بغیر کسی بیماری کے بھی لاحق ہوجاتا ہے جس کی اصل وجہ  پراسس فوڈ والی غذائیں بنتی ہیں ۔

 تفصیلات کے مطابق کینسر اب لاعلاج مرض نہیں مگر اس کا علاج انتہائی تکلیف دہ ہوتا ہے جبکہ ایک مخصوص اسٹیج پر کوئی دوا کارآمد ثابت نہیں ہوتی۔  کچھ غذائیں ایسی ہوتی ہیں جن کے بہت زیادہ استعمال  سے کینسر کا  خطرہ بڑھ جاتا ہے ۔ ان میں سے چند درج ذیل ہیں۔ سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ یہ تعداد آنے والے برسوں میں مزید بڑھ جائے گی، یعنی 2040 تک اس میں 50 فیصد تک اضافہ ہوسکتا ہے۔ سائنسدانوں نے کہا ہے کہ صحت مند طرز زندگی سے اس خطرناک مرض کا خطرہ کم کیا جاسکتا ہے اور اس کا آغاز غذا سے کیا جاسکتا ہے۔  ان غذاؤں کا استعمال نا کیا جائے کو کہ پراسس فوڈ میں شمار ہوتی ہیں  جیسے، ریفائن اجناس جیسے سفید ڈبل روٹی، سفید چاول، بیکری کا سامان  وغیرہ۔

علاوہ ازیں چینی سے بنے میٹھے مشروبات، پراسیس گوشت اور الکو حل وغیرہ۔ اگر تو چینی زیادہ کھانے کے نتیجے میں ذیابیطس جیسے مرض کا خیال پریشان نہیں کرتا تو یہ جان لیں کہ یہ کینسر کی رسولیوں کا خطرہ بھی چار گنا بڑھا دیتا ہے۔ بیلجیئم کی کیتھولائیک یونیورسٹی کی تحقیق کے مطابق زیادہ میٹھا کھانا کینسر زدہ خلیات کی تعداد کئی گنا بڑھا دیتا ہے۔ عام خلیات آکسیجن کو جسمانی توانائی کے لیے گلوکوز میں بدلتے ہیں مگر کینسر زدہ خلیات چینی سے حاصل کرتے ہیں اور رسولی کی نشوونما کو انتہائی تیز کردیتے ہیں۔آسان الفاظ میں چینی کا بہت زیادہ استعمال کینسر زدہ خلیات کو کینسر کے مرض کی شکل دے دیتا ہے۔

کیرولینسکا انسٹیٹوٹ کی تحقیق کے مطابق سرخ گوشت کے قتلوں کا زیادہ استعمال امراض قلب سے موت کا خطرہ 24 فیصد تک بڑھا دیتا ہے۔ تحقیق میں بتایا گیا کہ اس عادت کے نتیجے میں ذیابیطس کا خطرہ 32 فیصد جبکہ کینسر جیسے مرض کا امکان 8 فیصد تک بڑھ جاتا ہے۔ تحقیق میں یہ بات بھی سامنے آئی کہ روزانہ سوگرام گوشت کھانے کو معمول بنالینا مثانے اور آنتوں کے کینسر کا خطرہ بالترتیب 19 اور 17 فیصد تک بڑھا دیتے ہیں جبکہ بریسٹ کینسر کا امکان 11 فیصد بڑھ جاتا ہے۔تحقیق کے مطابق اس کی وجہ گوشت کو بہت زیادہ درجہ حرارت میں پکانا ہوسکتا ہے جو ایک کیمیکل heterocyclic amines کی پروڈکشن کا باعث بنتا ہے جو کہ انسانوں میں مختلف امراض کا خطرہ بڑھاتا ہے۔

 فاسٹ فوڈ ریسٹورنٹس جاکر کھانا جیسے برگر یا پیزا وغیرہ پسند ہے تو یہ عادت کینسر کا باعث بن سکتی ہے۔ ایریزونا یونیورسٹی کی اس تحقیق میں پہلی بار بتایا گیا کہ یہ عادت کینسر جیسے جان لیوا مرض کا خطرہ موٹاپے یا عام وزن کے حامل دونوں افراد کے لیے بڑھا دیتی ہے۔ تحقیق کے مطابق برگر، پیزا اور چکن نگٹس وغیرہ کینسر کا خطرہ عام وزن کے حامل افراد میں 10 فیصد تک بڑھا دیتے ہیں۔تحقیق کے دوران خواتین پر توجہ دی گئی تھی مگر محققین کے مطابق اس غذا کا اثر دونوں جنسوں پر یکساں انداز سے ہوتا ہے۔انہوں نے مزید بتایا کہ نتائج سے معلوم ہوتا ہے کہ صرف وزن کو کنٹرول رکھنا موٹاپے سے جڑے کینسر کی اقسام سے تحفظ دینے میں کچھ خاص مددگار ثابت نہیں ہوتا۔