مون سون میں معمول سے زیادہ بارشیں، سیلاب کا خدشہ

file photo flood in naushehra kpk
کیپشن: file photo flood in naushehra kpk
سورس: google
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

ویب ڈیسک : شیری رحمان نے کہا ہے کہ امسال مون سون  میں معمول سے زیادہ بارشوں کا امکان کے باعث سیلاب کا خدشہ ہے، متعلقہ حکام تمام تر پیشگی احتیاطی تدابیر اختیار کریں۔

وفاقی وزیر برائے ماحولیاتی تبدیلی و سینیٹر شیری رحمان نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر ٹویٹ کرتے ہوئے کہا کہ قومی اور صوبائی ڈیزاسٹر مینجمنٹ حکام اور متعلقہ مقامی حکام مون سون کی معمول سے زیادہ بارشوں کے ممکنہ تباہ کن اثرات سے نمٹنے کے لیے تمام تر پیشگی احتیاطی تدابیر اختیار کریں، ‏اس سال ملک کے بیشتر حصوں اور شمالی حصوں میں معمول سے زیادہ درجہ حرارت اور بارشوں کا امکان ہے، سیلاب اور تیز بارشوں سے لوگوں کی زندگیوں اور معاش کے ساتھ ساتھ عوامی انفراسٹرکچر کو بھی شدید خطرہ لاحق ہو سکتا ہے۔

شیری رحمان کا کہنا تھا کہ ‏جنوبی ایشیائی موسمیاتی آؤٹ لک فورم کی رپورٹ کے مطابق ملک کے بیشتر حصوں میں آئندہ چار ماہ کے دوران معمول سے زیادہ بارشوں کا امکان ہے

دوسری طرف د ریائے سندھ میں پانی کی سطح تشویشناک حد تک کم ہوگئی۔ کپاس کی فصل شدید متاثر ہونے لگی۔ کسان پریشان ہوگئے۔ دریا میں پانی 50 فیصد سے زائد کم ہے، گڈو بیراج پر 60، سکھر پر 41 اور کوٹری بیراج پر 45 فیصد تک پانی کی کمی آئی ہے۔ بیراج سے نکلنے والی نہروں سے صرف پینے کا پانی فراہم کیا جا رہا ہے۔ ملک کے بالائی علاقوں میں بارشوں سے صورتحال میں بہتری کی امید ہے۔

 ارسا کا کہنا ہے کہ پنجاب اور سندھ کے پانی کے حصے میں اضافہ کر دیا گیا، سندھ کے بیراجز پر پانی کی صورتحال آئندہ 4 روز میں بہتر ہونا شروع ہوجائے گی، سکھر بیراج پر پانی کی صورتحال 5 روز میں بہتر ہوگی۔ کوٹری بیراج پرپانی کی صورتحال بہتر ہونے میں 8 روز لگیں گے، پنجاب کو 77 ہزار 700 کیوسک یومیہ پانی فراہم کیا جا رہا ہے، سندھ کو 80 ہزار کے بجائے 63 ہزار کیوسک یومیہ پانی فراہم کیا جا رہا ہے، دریاؤں میں پانی کا مجموعی بہاؤ ایک لاکھ 58 ہزار کیوسک ہے۔