جوڑوں ،پٹھوں کے مسائل کی 90فیصد تشخیص ممکن

جوڑوں ،پٹھوں کے مسائل کی 90فیصد تشخیص ممکن
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

بسام سلطان : ڈاکٹر خالد رحمان یوسف نے کہا کہ جدید الٹراساؤنڈ کے ذریعے جوڑوں اور پٹھوں  کے مسائل کی 90 فیصد تشخیص کرنا ممکن ہے۔
ریڈیالوجیکل سوسائٹی آف پاکستان کی جانب سے 35 ویں سالانہ ریڈیالوجیکل کانفرنس کی پری ورکشاپ فاطمہ جناح میڈیکل یونیورسٹی میں منعقد ہوئی ۔جوڑوں اور پٹھوں کے الٹرا سائونڈ پر منعقدہ ورکشاپ میں وی سی یو ایچ ایس پروفیسر عامر زمان خان نے خصوصی شرکت کی۔ جبکہ ہیڈ آف ڈپارٹمنٹ ریڈیالوجی گنگارام  پروفیسرڈاکٹر خالد رحمان یوسف نے شرکا کو تربیت فراہم کی۔


اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئےوی سی یو ایچ ایس پروفیسر عامر زمان خان کا کہنا تھا کہ ابتدائی طور پر مجھے بتایا گیا کہ 30 افراد بطور امیدوار ورکشاپ میں شریک ہوں گے۔ مگر تعداد بڑھ کر 50 تک پہنچ گئی ہے۔ الٹرا سائونڈ کی ورکشاپ انتہائی اہم ہے۔
اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے ڈاکٹر خالد رحمان یوسف کا کہنا تھا کہ نئے جدید آلٹر سائونڈ کے ذریعے بغیر کسی ریڈی ایشن 80 فیصد جوڑوں اور پٹھوں کی تشخیص کی جا سکتی ہے۔ یہ الٹرسائونڈ سپورٹس ٹراما اور بوڑھے افراد کے لئے معائنے کے لئے مفید ہے۔
ماہرین نے بتایا کہ الٹرا سائونڈ کے ذریعے بغیر کسی ریڈی ایشن کے تشخیص کرنا ممکن ہے۔ پری ورکشاپ میں ریڈیالوجی طلبہ اور سینئر ریڈیالوجسٹ نے کثیر تعداد میں شرکت کی۔ماہرین نے شرکا کو بہترین طبی مشورے دئیے ہیں۔

یاد رہے جوڑوں کا درد  ایک موذی اور تکلیف دہ مرض ہے جس میں جوڑوں کی جھلیاں سخت ہو کر ہڈیوں کی شکل اختیار کرنے لگتی ہیں۔جوڑوں پر ورم آ جاتا ہے۔مرض کی شدت میں جوڑ حرکت کرنا چھوڑ دیتے ہیں اور ہڈیاں ٹیڑھی ہو جاتی ہیں۔ گنٹھیا کا زیادہ تر اظہار کہنی،گھٹنے اور ٹخنے کے جوڑ سے ہوتا ہے، یہ مردوں کی نسبت عورتوں میں زیادہ پایا جاتا ہے۔اسی طرح نقرص یا چھوٹے جوڑوں کا درد ہاتھ پاؤں کی انگلیوں کے جوڑ ،انگوٹھے کے جوڑ وغیرہ سے ظاہر ہوتاہے۔نقرص عورتوں کی نسبت مردوں میں زیادہ پایا جاتا ہے۔

خیال رہے اگر کسی کو یہ مرض لاحق ہوجائے تو وہ  روز مرہ غذاؤں میں گوشت، چاول، دالیں، لوبیا، مٹر، پالک، بینگن، چائے، سگریٹ و شراب نوشی، کولا مشروبات،بیکری مصنوعات اور بادی و ترش اشیا کو ترک کردے۔ورزش کو معمول بنا لے ۔اکثر مریض یہ گلہ کرتے ہیں کہ ان سے چلا نہیں جاتا لیکن دھیان رہے کہ ورزش کا مطلب ہی مشقت اور کسرت کرنا ہے۔بعد از عشرہ جسم خود بخود ہی رواں ہو جائے گا اور آپ کئی ایک بدنی مسائل سے محفوظ ہو جائیں گے۔

Azhar Thiraj

Senior Content Writer