(علی رامے) پنجاب ماس ٹرانزٹ اتھارٹی نے اورنج لائن ٹرین کو فعال کرنے کیلئے 4 ارب روپے مانگ لیے، محکمہ ٹرانسپوٹ کے ذریعے محکمہ خزانہ کو مراسلہ ارسال کردیا۔
سٹی 42 کو موصول ہونیوالی دستاویزات کے مطابق اورنج لائن میٹرو ٹرین کو فعال رکھنے کیلئے ہر تین ماہ کے بعد 2 ارب 14 کروڑ 28 لاکھ اضافی خرچ ہونگے، موبلائزیشن ایڈوانس کی مد میں 3 ارب 11 کروڑ 52 لاکھ مانگے گئے ہیں، بجلی کی کھپت اور واسا سہولیات، سکیورٹی کیلئے 67 کروڑ 98 لاکھ روپے مانگے گئے ہیں، آپریشن، کرایہ اور صفائی کے عملے کے لیے 48 کروڑ روپے کی ڈیمانڈ کی گئی۔ 162 ارب کی ابتدائی لاگت سے شروع ہونے والا منصوبہ اپنی لاگت اور تکمیل کی متعدد ڈیڈ لائن عبور کر چکا ہے۔
دستاویزات کے مطابق کرایہ کی مد میں پنجاب حکومت نے 29 کروڑ روپے کا ماہانہ ریونیو کا بھی تخمینہ بنایا ہے لیکن وہ ٹرین کے اخراجات برداشت کرنے کے لیے کم ہیں ۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ مذکورہ فنڈز سے جلد وزیراعلیٰ پنجاب کی منظوری لیکر محکمہ ٹرانسپورٹ کو مذکورہ فنڈز کا اجرا کردیا جائے گا۔
دوسری جانب محکمہ ٹرانسپورٹ نے پی ایچ اے کو اورنج لائن ٹرین کے ہارٹیکلچر ورک کیلئے 31 کروڑ 50 لاکھ روپے جاری کردئیے، اورنج لائن ٹرین پیکج ون قائداعظم انٹرچینج تا چوبرجی اور پیکج ٹو جوبرجی تا علی ٹاؤن تک پی ایچ اے کام کرے گا۔
اورنج لائن ٹرین کے پیکج ٹو ٹریک پر آئندہ دو ماہ میں کام مکمل کیا جائے گا، جبکہ اورنج لائن ٹرین کے پیکج ون کے ٹریک پر پہلے سے پی ایچ اے کام کر رہا ہے، اورنج لائن کے ٹریک پر ہارڈ اینڈ سافٹ لینڈ سکیپنگ کی جائے گی۔