طالبان کا وادی پنج شیرمیں عام معافی کا اعلان

طالبان کا وادی پنج شیرمیں عام معافی کا اعلان
کیپشن: Zabihullah Mujahid
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

 ویب ڈیسک : ترجمان طالبان ذبیح اللہ مجاہد نے پنجشیر میں امن کے لیے عام معافی کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ پنجشیر کے لوگوں کے ساتھ امتیازی سلوک نہیں کیا جائے گا۔
ترجمان طالبان ذبیح اللہ مجاہد نے نیوز کانفرنس  کے دوران وادی پنجشیر پر مکمل کنٹرول حاصل کرنے کا دعویٰ کرتے ہوئے کہا کہ افغانستان میں امن  کے لیے ہم نے کوششیں کیں، جرگوں اور مذاکرات سے  کامیابی نہ ہوئی تو پنجشیر میں  طاقت کا استعمال کیا۔ پنج شیر میں جو اسلحہ ہمارے ہاتھ آیا اس کومحفوظ جگہ پہنچایاجائے گا۔ترجمان طالبان نے کہا کہ ہم نئی حکومت کی طرف جائیں گے اور ہمارا مقصد پرامن افغانستان ہوگا، افغانستان میں حکومت سازی کے لیے اقدامات مکمل  ہیں صرف تکنیکی معاملات زیرغور ہیں۔

طالبان ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے چین پاکستان اقتصادی راہداری کو پورے ایشیا اور افغانستان کے لیے مفید منصوبہ قرار دے دیا ان کاکہنا تھا کہ سی پیک مفید منصوبہ ہے، ہر طرح کا تعاون کریں گے ۔ کہا کہ افغانستان اس منصوبے کے اپنے حصے پر عمل درآمد کے لیے پرعزم ہے۔ 
ترجمان طالبان کا کہنا تھا کہ پاکستانی وفد افغانستان میں امن و امان سے متعلق بات چیت کے لیے آیا تھا۔پاکستان سے درخواست ہے وہ افغانوں کے لیے سرحدوں کے دروازے کھلے رکھے، پاکستان افغانستان کے ساتھ کھڑا ہے جس پر ان کے شکرگزار ہیں۔

طالبان فورسز نے پنجشیر پر کنٹرول کے بعد امراللہ صالح اور احمد مسعود کے ہیلی کاپٹرز کو بھی تحویل میں لے لیا ۔ پنجشیر کی فتح مکمل ہونے کے بعد طالبان نے  صوبائی گورنر ہاؤس کے سامنے  میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ مجاہدین کی قربانیوں کی برکت ہے کہ آج ہم یہاں موجود ہیں۔

ادھر ٹوئٹر پر جاری کیے گئے بیان میں نیشنل ریزسٹنس فرنٹ (این آر ایف) کے نام سے قائم طالبان مخالف فورسز نے کہا ہے کہ پنجشیر پر طالبان کے قبضے کا دعویٰ جھوٹ ہے۔بیان کے مطابق این آر ایف کی فورسز پنجشیر کی وادی کے تمام سٹریٹیجک پوزیشنز پر موجود ہیں اور جنگ جاری ہے۔

مقامی ملیشیا کے حامی افغانستان انٹرنیشنل ٹی وی  نے خبر دی ہےکہ  پنجشیر میں طالبان کے ساتھ لڑائی میں مارے جانے والے جنرل عبدالودود احمد شاہ مسعود کے بھانجے تھے۔ مقامی ملیشیا کے اہم کمانڈر منیب امیری  بھی پنجشیر میں لڑائی کے دوران مارے گئے  امراللہ صالح پنجشیر سے تاجکستان فرار ہو گئے ہیں جبکہ احمد مسعود پنجشیر میں محفوظ مقام پر ہیں ۔ مقامی ملیشیا کے سب سے بڑے کمانڈر صالح محمد ریگستانی  بھی لڑائی میں مارے گئے ہیں۔ 

 دوسری طرف  کابل میں معمولات زندگی نارمل ہوگئے ہیں ۔ افغانستان کے سابق صدر حامد کرزئی اور طالبان رہنما ابراہیم حقانی کے درمیان کابل میں ملاقات ہوئی ہے جس میں ملکی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

طالبان  نے وزارت ہائیر ایجوکیشن کی ہدایت کی تھی کہ  یونیورسٹی میں طلبہ و طالبات کے لیے الگ الگ بیٹھنے کا انتظام  کیا جائے جس پر عمل درآمد شروع ہوگیا ہے۔

Malik Sultan Awan

Content Writer