(ملک اشرف) بیرون ملک سے ایم بی بی ایس کرنے والے طلبا کیلئے اچھی خبر، لاہور ہائیکورٹ نے پاکستان میڈیکل اینڈ ڈینٹل کونسل کی انٹرا کورٹ اپیل ناقابل سماعت قرار دیتے ہوئے بیرون ملک سے ایم بی بی ایس پاس کر کے پاکستان پریکٹس کرنے والے ڈاکٹرز کے حق میں سنگل بنچ کا فیصلہ برقرار رکھا ہے۔
تفصیلات کے مطابق جسٹس شاہد وحید کی سربراہی میں دو رکنی بنچ نے پی ایم ڈی سی کی اپیل پر سماعت کی، پی ایم ڈی سی کی جانب سے سنگل بنچ کے ڈاکٹرز کے حق میں فیصلے کو کالعدم قرار دینے کی استدعا کی گئی جس پر دو رکنی بنچ کے سربراہ جسٹس شاہد وحید نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ مطمئن کریں کہ ایم بی بی ایس کے لیے بیرون ملک جانے والوں کو پی ایم ڈی سی سے این اوسی کیوں ضروری ہے۔ یہ آپ کی خواہش تو ہوسکتی ہے مگر قانون کی منشا نہیں۔ بیرون ملک سےتعلیم حاصل کرنےوالا اگراہل نہ ہوا توامتحان میں پاس نہیں ہو گا۔ کسی پر قدغن نہیں لگا سکتے۔
درخواست گزار کے وکیل نےموقف اختیار کیاکہ ایف ایس سی کے بعد بیرون ملک سے تعلیم حاصل کرنے والے طلبا کے لیے نو آبجیشن سرٹیفیکیٹ شرط ہے۔ ایف ایس سی میں 60 فیصد سے کم نمبر لینے والا طالبعلم پاکستان میں ڈاکٹری کا اہل نہیں اس لیے این او سی شرط ہے۔ سنگل بنچ نے خلاف قانون بیرون ملک ایم بی بی ایس کرنےوالوں کو پاکستان میں پریکٹس کے لیےامتحان کی اجازت دی۔
وکیل پی ایم ڈی نے استدعا کی کہ عدالت سنگل بنچ کا فیصلہ کالعدم قرار دیتے ہوئے اپیل منظور کرے۔دورکنی بنچ نے وکیل کےابتدائی دلائل کےبعد انٹرا کورٹ اپیل خارج کرتے ہوئے امتحان دینے کی اجازت کا فیصلہ برقرار رکھا ہے۔