قومی اسمبلی؛ 334 نشستوں پر نئی پارٹی پوزیشن سامنے آگئی

قومی اسمبلی؛ 334 نشستوں پر نئی پارٹی پوزیشن سامنے آگئی
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

ویب ڈیسک : قومی اسمبلی میں مخصوص نشستوں کی الاٹمنٹ کے بعد 334 نشستوں پر نئی پارٹی پوزیشن سامنے آگئی۔ 

 قومی اسمبلی میں مخصوص نشستوں کی الاٹمنٹ کے بعد حکومتی اتحاد کو قومی اسمبلی میں دو تہائی اکثریت  حاصل ہوگئی۔ 

مسلم لیگ (ن) کی نشستیں؛ 

مسلم لیگ (ن) 123 نشستوں کے ساتھ قومی اسمبلی میں سب سے بڑی جماعت بن گئی۔ ن  لیگ نے 75 جنرل نشستیں جیتیں، جبکہ 9 آزاد ارکان پاکستان مسلم لیگ ن میں شامل ہوئے۔ مسلم لیگ ن کو قومی اسمبلی میں خواتین کی 34 اور اقلیت کی 5 نشستیں ملی ہیں۔ 

سنی اتحاد کونسل کی تشستیں؛ 

قومی اسمبلی میں سنی اتحاد کونسل کے ارکان کی تعداد 82 ہے۔ 

واضح رہے کہ پی ٹی آئی کے حمایت یافتہ 82 ارکان سنی اتحاد کونسل میں شامل ہوگئے تھے۔ 

پاکستان پیپلز پارٹی کی نشستیں؛ 

قومی اسمبلی میں  پیپلز پارٹی کے ارکان کی تعداد 73 ہوگئی ہے۔ پاکستان پیپلز پارٹی 54 جنرل نشستوں پر کامیابی حاصل کی۔  پیپلز پارٹی کو 16 خواتین کی جبکہ 3 اقلیت کی مخصوص نشستیں ملی ہیں۔ 
ایم کیو ایم اور جےیوآئی کی نشستیں؛ 

قومی اسمبلی میں ایم کیو ایم ارکان کی مجموعی تعداد 22 ہے۔ ایم کیو ایم نے قومی اسمبلی میں 17 جنرل نشستیں حاصل کیں ہیں۔ ایم کیو ایم کو قومی اسمبلی میں 4 خواتین اور اقلیت کی 1 سیٹ ملی ہے۔ 

قومی اسمبلی میں جےیوآئی کے ارکان کی مجموعی تعداد 11 ہوگئی ہے، جےیوآئی نے  قومی اسمبلی کی 6 جنرل نشستیں جیتیں ہیں جبکہ خواتین کی 4 اور اقلیت کی ایک مختص نشست اُسے ملی ہے۔ 

 استحکام پاکستان پارٹی اور ق لیگ کی نشستیں؛

قومی اسمبلی میں استحکام پاکستان پارٹی کے ارکان کی تعداد 4 ہے،  استحکام پاکستان پارٹی قومی اسمبلی میں 3 جنرل نشستوں پر کامیاب ہوئے جبکہ انہیں خواتین کی 1 مخصوص نشست ملی ہے۔

قومی اسمبلی میں ق لیگ کے ارکان کی تعداد 5 ہوگئی ہے، ق لیگ نے قومی اسمبلی میں 3 جنرل نشستیں جیتیں جبکہ ایک آزاد رکن نے شمولیت اختیار کی، انہیں خواتین کی 1 مخصوص نشست ملی۔ 

دیگر سیاسی جماعتوں کی نشستیں؛

قومی اسمبلی میں ایم ڈبلیو ایم، مسلم لیگ (ض)، بی اے پی، بی این پی مینگل، نیشنل پارٹی اور پشتونخوا ملی عوامی پارٹی کی ایک ایک نشست ہے۔ قومی اسمبلی میں آزاد اراکین کی تعداد 8 ہے جبکہ این اے 8 باجوڑ پر الیکشن نہیں ہوا جبکہ این اے 146 خانیوال کا نوٹیفکیشن تاحال رکاہواہے۔