عرفان ملک : استحکامِ پاکستان پارٹی کے بانی جہانگیر ترین کے بھائی عالمگیر ترین نے خود کشی سے پہلے ایک نوٹ لکھ کر چھوڑا ہے۔
ذرائع کے مطابق نوٹ میں انہوں نے بتایا کہ میں بیمار ہونے کی وجہ سے خودکشی کر رہا ہوں۔قریبی دوستوں کا کہنا ہے کہ ہم نے بظاہر ان میں کوئی بیماری نہیں دیکھی۔ذرائع کا بتانا ہے کہ رات کو عالمگیر ترین معمول کے مطابق اپنے بیڈروم میں سوئے، وہ صبح 10بجے تک نہ اٹھے تو ملازم نے آ کر دروازہ کھٹکھٹایا، جب دروازہ نہیں کھولا تو ملازم نے کھڑی سے دیکھا تو ان کو خون میں لت پت پایا۔ملازم نے فوری طور پر جہانگیر ترین کو اس بارے میں اطلاع کی، اطلاع ملتے ہی جہانگیر ترین فوری طور پر پہنچے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ ڈاکٹرز نے بھی چیک کیا تو پتہ چلا گولی سر میں ماری گئی ہے۔
عالمگیر ترین نے گورنمنٹ کالج اور بیرون ملک سے تعلیم حاصل کی تھی، انہوں نے شادی نہیں کی تھی، منگنی ہوئی تھی، دسمبر میں شادی طے تھی۔پولیس ذرائع کے مطابق عالمگیر ترین نے پستول سے اپنے سر میں گولی مار لی ہے۔پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ خودکشی کے وقت عالمگیر ترین لاہور کے علاقے گلبرگ میں واقع اپنے گھر میں تھے۔