(ملک اشرف) 12 سالہ کم عمر بیٹی کی پسند کی شادی کو والدہ نے ہائیکورٹ میں چیلنج کردیا۔
12 سال بیٹی کی شادی کے معاملے پر والدہ لاہور ہائیکورٹ پہنچ گئی، درخواستگزار ممتاز بی بی نے استدعا کی کہ کمر عمری کی شادی غیر قانونی ہے، عدالت کا لعدم قراردے تاہم جسٹس چوہدری مشتاق نے کیس کی سماعت سے معذرت کرلی۔ عدالت نے کیس چیف جسٹس کو بھجواتے ہوئے جسٹس انوارالحق کی عدالت میں بھجوانے کی سفارش کردی۔
جسٹس چوہدری مشتاق احمد نے ممتاز بی بی کی درخواست پر سماعت کی،ممتاز بی بی نے بیٹی کلثوم بی بی کے بازیابی کے لیے ایڈوکیٹ ذوالفقار حسین ڈود کی وساطت سے درخواست دائر کی۔ درخواستگزار کے وکیل نےدلائل دیتے ہوئے کہا کہ 18 سال سے کم عمر کی شادی سے متعلق معزز عدالت کے فیصلہ موجود ہے ۔ لاہور ہائیکورٹ کے فیصلہ میں 10 سال سے کم عمر میں شادی کو غیرقانونی قراردیا۔
درخواستگزار نے استدعاکی میری بیٹی کو بے ہوشی کی دوا دے کر اغواء کر لیاگیا بعد ازاں اغواء کاروں نے بیٹی سے شادی کرلی,جو کہ ابھی کم عمر ہے, 2020 میں ہونے والی قانون سازی کے مطابق 18 سال سے قبل شادی نہیں ہوسکتی, عدالت کم عمری کی شادی کو غیرقانونی قرار دے کر بیٹی کی بازیابی کے احکامات دے۔