سٹی42: پنجاب کی یونیورسٹیز میں وائس چانسلرز کی من مانیوں اوراختیارات سے متعلق اسپیکر پنجاب اسمبلی کااظہار ناپسندیدگی، انکاکہنا تھا پنجاب کی یونیورسٹیز میں ایجوکیشن نظام کو تبدیل کرنےکی ضرورت ہے۔
تفصیلات کےمطابق پنجاب کی یونیورسٹیز میں وائس چانسلرز کی من مانیوں اوراختیارات کےمعاملے پراسپیکر پنجاب اسمبلی کااظہار ناپسندیدگی،اسپیکر پنجاب اسمبلی کا اجلاس کےدوران کہناتھایونیورسٹیز میں ایجوکیشن نظام کو تبدیل کرنے کی اشد ضرورت ہے،وائس چانسلر یونیورسٹیز میں تعینات کیوں نہیں کیے جا رہے؟اسپیکر پنجاب اسمبلی نےوزیر ہائر ایجوکیشن سےاستفسار کیا کہ ایچ ای سی پنجاب میں بنانےکا کیا کام ہے،ایچ ای سی یونیورسٹیز کو چلنے ہی نہین دیتا۔ ن لیگ کےدور میں بنا ئے گئے پنجاب ہائر ایجوکیشن کمیشن نےصرف مشکلات ہی کھڑی کی ہیں،اسپیکر پنجاب اسمبلی نے مزید کہا کہ جو حال ساہیوال یونیورسیٹی کاایوان میں بتایا گیاہےوہ تمام یونیورسٹیزمیں ہے۔
پنجاب اسمبلی اجلاس میں وقفہ سوالات کے آغاز پرحکومتی رکن سید اکبر نوانی اپنی حکومت کےایجوکیشن نظام پر برہم ہوگئے، زندگی پہلی بار ایجوکیشن نظام میں میں اتنی بدانتظامی دیکھی ہے، یونیوسٹیز میں وائس چانسلرز بےلگام ہیں، کمیٹوں میں کئی باران معاملات کی نشاندہی ہوئی لیکن عملدرآمد نہیں ہوا،وائس چانسلر بات ہی نہیں سنتے ہیں۔
راجہ یاسر ہمایوں نےاوکاڑہ یونیورسٹی کےوائس چانسلر کو تبدیل کرنے کی یقین دہانی کرا دی، اوکاڑہ یونیورسٹی کےوائس چانسلرکےخلاف اگر الزمات آگئےہیں تو تبدیل کر دیں گے۔ ساہیوال یونیورسیٹی کےوائس چانسلر بیرون ملک چھٹی پرگئے کوروناکےباعث واپس نہیں آئےاوراستعفیٰ بھجوادیا۔