( جمال الدین جمالی)زیادتی کا شکار لڑکی انصاف کے لیے سیشن عدالت پہنچ گئی،21 سالہ کائنات نے عدالت میں اپنا بیان قلمبند کرا دیا، ظلم کی داستان بتاتے ہوئےلڑکی سسکیاں لے لے کر روتی رہی۔
تفصیلات کے مطابق زیادتی کا شکار لڑکی انصاف کے لیے سیشن عدالت پہنچ گئی، 21سالہ لڑکی نےعدالت میں اپنا بیان قلمبند کرا دیا،ظلم کی داستان بتاتے ہوئےلڑکی کر روتی رہی،ایڈیشنل سیشن جج یسین موہل نے کیس پر سماعت کی، عدالت میں بیان دیتے ہوئے متاثرہ لڑکی کا کہناتھا کہ ملزم حمزہ صادق نے اغوا کرکے زیادتی کانشانہ بنایا۔
لڑکی کابیان میں کہناتھا کہ 10روز کے بعدملزم کے چنگل سےآزادہوکرگھرپہنچی،سرکاری وکیل نے عدالت کو بتایا کہ ملزم کےخلاف تھانہ فیکٹری ایریا میں مقدمہ درج ہے، ملزم عدالتی اشتہاری قرار دیا جا چکا ہے،دلائل سننے کے بعد عدالت نےملزم کوگرفتارکرکےآئندہ ہفتے پیش کرنےکاحکم دے دیا۔
واضح رہے کہ لرزہ خیزوارداتوں کا ہونا معمول بن چکا ہے، پولیس عوامی تحفظ کے لئے موثر اقدامات کرتو رہی مگر ان میں چھپی کالی بھیڑیں ملزموں کی پست پناہی میں لگی ہیں جس کی وجہ سے معاشرے میں زیادتی، چوری، ڈکیتی، رہزانی اور جنسی ہراساں جیسے جرائم میں کمی کی بجائے مزید اضافہ ہورہا ہے۔
گزشتہ دنوں عدالت میں ایک ایسا کیس بھی آیا جہاں سوتیلے باپ نے بیٹی کے ساتھ بدفعلی کی، عدالت میں پیشی کے موقع پر لڑکی اپنے بیان سے مکر گئی، ملزم بے گناہ ہے بری کر دیا جائے۔
اقصیٰ بی بی نے اپنے سوتیلے والد جمشید کے خلاف 2018 میں مقدمہ درج کرایا تھا۔ ملزم ایک سال عدالتی مفرور اور اشتہاری ہے۔ مدعی لڑکی اقصیٰ سیشن عدالت میں پیش ہوئی اور عدالت کے روبرو اپنا بیان قلمبند کرایا۔
لڑکی زیادتی سے متعلق اپنے پہلے بیان سے منحرف ہوگئی ہے اس کا کہنا تھا کہ میرے ساتھ زیادتی نہیں ہوئی، میں نے غصے میں ایف آئی آر درج کرائی۔ اقصیٰ بی بی نے اپنے بیان میں کہا کہ غلطی کا احساس ہوگیا ہے، سوتیلے والد کو بری کر دیا جائے۔