احتجاجی مظاہرے ، صدر اور وزیراعظم کے علاوہ ساری کابینہ  نے استعفے دیدئیے

protesters in Sri Lanka
کیپشن: protesters in Sri Lanka
سورس: google
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

 ویب ڈیسک : کرفیو کے نفاذ کے باوجود حکومت مخالف مظاہروں میں اضافے کے بعد سری لنکا  میں صدر اور وزیراعظم کے علاوہ مکمل کابینہ کے ارکان نے استعفے دے دئیے ہیں۔

رپورٹ کےمطابق صدر اور وزیر اعظم کے علاوہ تمام 26 وزراء نے اپنے استعفے جمع کرا دیے۔ صدر کے گھر کے باہر مظاہرے پر تشدد رنگ اختيار کر گئے، جس کے بعد حکومت نے جمعے کو ملک میں ہنگامی حالت نافذ کر دی تھی۔ ویک اینڈ پر ملک بھر میں کرفیو نافذ کیا گیا تھا لیکن پھر بھی ہزاروں افراد سٹرکوں پر نکل آئے جس کے نتیجے میں کئی سو گرفتاریاں ہوئیں۔ احتجاجی تحریک کو اپنا پیغام پھیلانے سے روکنے کے لیے سوشل میڈیا تک رسائی بھی روک دی گئی تھی۔ ایک ویب مانیٹرنگ سروس کے مطابق سری لنکا میں فیس بک، یو ٹیوب، ٹویٹر، انسٹاگرام اور واٹس ایپ بلاک نظر آئے۔  سری لنکا اس وقت معاشی بحران سے نبرد آزما ہے جس کی وجہ سے خوراک، ادویات اور ایندھن کی قلت ہے۔