آوارہ کتوں کو تلف کرنے کی پالیسی پر عملدرآمد کیلئے درخواست پر سماعت

 آوارہ کتوں کو تلف کرنے کی پالیسی پر عملدرآمد کیلئے درخواست پر سماعت
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

ملک اشرف: شہر میں آوارہ کتوں کو تلف کرنے کی پالیسی پر عملدرآمد کیلئے درخواست پر سماعت , لاہور ہائیکورٹ  نے پنجاب حکومت کو عدالتی معاون کی تجاویز کا جائزہ لیکر آئندہ سماعت تک آوارہ کتوں کی تلفی کیلئے نوٹیفکیشن جاری کرنے کا حکم دے دیا جسٹس عائشہ اے ملک کا آوارہ کتوں کی تلفی کے لئے موثر اقدامات نہ کرنے پر اظہار ناراضگی کرتے ہوئے کہا کہ حکومت نے پالیسی بنائی ہے تو نوٹیفکیشن کے اجراء میں تاخیر کیوں کی جارہی ہے۔


تفصیلات کے مطابق جسٹس عائشہ اے ملک نے شہری حمزہ خان کی درخواست پر سماعت کی۔درخواست گزار کی جانب سے موقف اختیار کیا گیا کہ شہر میں آوارہ کتوں کی بہتات ہے، حکومت نے 2019ء میں آوارہ کتوں کی تلفی کیلئے باقاعدہ پالیسی بنائی تھی،متعلقہ ادارے آوارہ کتوں کی تلفی کیلئے پالیسی کے مطابق اقدامات نہیں کر رہے، درخواستگزار  نے استدعا کی کہ عدالت آوارہ کتوں کو تلف کرنے کے اقدامات یقینی بنانے کا حکم دے۔

ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل پنجاب نے عدالت کو آگاہ کیا کہ حکومت نے آوارہ کتوں کو تلف کرنے کیلئے پالیسی بنائی ہے، جسٹس عائشہ اے ملک نے لاء آفیسر سے استفسار کیا کہ پالیسی بنائی ہے تو اس پر عملدرآمد کیلئے کیا اقدامات کئے گئے؟ اوریجنل ایڈووکیٹ جنرل نے جواب دیا کہ حکومت اس حوالے سے جلد نوٹیفکیشن جاری کر دے گی،  عدالتی معاون انوار حسین ایڈووکیٹ نے آوارہ کتوں کو تلف کرنے کیلئے بنائی گئی پالیسی پر تحفظات کا اظہارکرتے ہوئے کہا کہ حکومت کی بنائی گئی پالیسی میں اہم خامیاں موجود ہیں، آوارہ کتوں کو تلف کرنے کیلئے انسینریٹرز کہاں لگائے جانے ہیں وہ پالیسی میں واضح نہیں، آوارہ کتوں کو تلف کرنے سے ماحولیاتی آلودگی میں بھی اضافہ ہو گا۔ کتوں کی تلفی کیلئے بنائی گئی کمیٹی میں محکمہ ماحولیات کا نمائندہ شامل نہیں کیا گیا، پالتو کتوں کی شناخت کیلئے بھی پالیسی خاموش ہے۔عدالت نے کیس کی سماعت ملتوی کرتے ہوئے ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل کو ہدایت کی کہ حکومت آوارہ کتوں کو تلف کرنے کے متعلق بنائی گئی   پالیسی کے حوالے سے عدالتی معاون کی تجاویز کا جائزہ لے کر آئندہ سماعت تک نوٹفکیشن جاری کرے۔

Raja Sheroz Azhar

Article Writer