ویب ڈیسک : ٹویٹر نےنفرت انگیز پیغامات کوخود بخود بلاک کرنے کیلئے نیاسیفٹی فیچر متعارف کرادیا
رپورٹ کے مطابق ٹوئٹر نے اعلان کیا ہے ابتدائی طور پر انگریزی لکھنے پڑھنے والے صارفین کی تعداد پر اس فیچر کا اطلاق کیا جائے گا۔ٹوئٹر کے مطابق اس فیچر میں نامناسب سلوک کا شکار ہونے ولے معاشرے کےکمزور طبقات اور خواتین صحافیوں کو ترجیح دی جائے گی۔ سوشل میڈیا کے دیگر اداروں کی طرح ٹوئٹر نے اپنے صارفین کو نفرت انگیز، نسل پرست، ہم جنس پرست اور جنسی پیغامات سے متعلق پوسٹس رپورٹ کرنے کی سہولت دی ہے۔تاہم آن لائن مہم چلانے والوں کا عرصہ دراز سے موقف تھا کہ ٹوئٹر کی پالیسی میں ایسی خامیاں ہیں جو کئی کیسز میں پرتشدد اور امتیازی کمنٹس کو آن لائن ہی رہنے دیتی ہیں۔نئے فیچرز میں سیفٹی موڈ حال ہی میں متعارف کرایا گیا ہے جو ٹوئٹر صارفین کو بات چیت کے لیے مزید کنٹرول فراہم کرتا ہے۔ٹوئٹر نے پہلے بھی اس قسم کے اقدامات لیے تھے جس میں صارفین کو سہولت حاصل تھی کہ وہ ٹویٹ کے جواب کے آپشن کو محدود کر سکتے ہیں۔سیفٹی موڈ آٹو بلاکس کو سیٹنگ میں کسی بھی وقت تبدیل کیا جا سکتا ہے۔