تاجروں کے صبر کا پیمانہ لبریز، مارکیٹیں کھولنے کا اعلان

تاجروں کے صبر کا پیمانہ لبریز، مارکیٹیں کھولنے کا اعلان
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

( شہزاد خان ابدالی ) طویل لاک ڈاؤن سے سنگین معاشی بحران کا سامنا، تاجر تنظیموں نے نو مئی تک دکانیں نہ کھلنے کی صورت میں دس مئی کو از خود مارکیٹس کھولنے کا اعلان کردیا۔  

طویل لاک ڈاؤن سے معاشی بحران سنگین ہونے کے ساتھ ساتھ تاجربرادری کا صبر جواب دے گیا۔ صدر لاہور چیمبرعرفان اقبال شیخ کی دعوت پر شہر کی تمام مارکیٹوں، بازاروں کے عہدیداروں کا لاہور چیمبرمیں بڑا اکٹھ ہوا۔ تاجر تنظیموں نے پنجاب حکومت کیجانب سے نو مئی تک دکانیں نہ کھلنے کی صورت میں دس مئی کو ازخود مارکیٹس وبازار کھولنے کا اعلان کردیا۔

تاجر تنظیموں کے مرکزی قائدین عامر صدیق چودھری، خادم حسین، اشرف بھٹی، خالد پرویز، طارق فیروز، اطہرعلی خان، لیاقت سیٹھی، فیاض چودھری، حاجی اشفاق، محمد علی میاں، حاجی حنیف، عبدالمنان شیخ اور ذیشان سہیل ملک سمیت دیگر نے کہا کہ چالیس دن کے طویل لاک ڈاؤن سے معاشی تباہی کے دہانے پر پہنچ چکے ہیں۔

تاجروں کے پاس ملازمین کی تنخواہوں،ی وٹیلٹی بلز، ٹیکس اور راشن تک خریدنے کیلئے پیسے موجود نہیں، حکومت ایس او پیز کیساتھ مارکیٹس و بازار کھولنے کی اجازت دے۔

تاجر تنظیموں کے قائدین نے کہا کہ طویل لاک ڈاؤن نے ملکی معیشت کو نقصان پہنچایا ہے۔ مارکیٹس وبازار نہ کھلے تو کورونا سے زیادہ بھوک سے لوگ مرجائیں گے۔

لاک ڈاؤن طویل ہونے سے چھوٹے تاجران اور ان کے ملازمین کے گھروں میں نوبت فاقوں تک پہنچ گئی، سینکڑوں تاجران وملازمین روزی روٹی کمانے کی آس لیے بند مارکیٹوں اور بازاروں میں آنا شروع ہوگئے۔  

یادرہےکہ 24 مارچ سے لاہور سمیت پنجاب بھر میں  کورونا وائرس کا پھیلاؤ روکنے کیلئے  لاک ڈاؤن نافذ ہے، پنجاب  حکومت نے کورونا وائرس کے بڑھتے کیسز کے پیش نظر  لاک ڈاؤن میں 9 مئی تک توسیع کا نوٹیفکیشن جاری کردیا۔نوٹیفکیشن کے مطابق  لاک ڈاؤن کے دوران دودھ، دہی کی دکانوں، کریانہ سٹوروں، تندوروں اور بیکریوں کو سحری میں صبح 2 بجے سے صبح 4 بجے تک کھولنے کی اجازت ہوگی، رمضان المبارک کے دوران اجتماعی سحری واجتماعی افطاری پر پابندی ہوگی، پبلک ٹرانسپورٹ بند رہے گی، گراسری سٹورز، کریانہ سٹورز، ڈیپارٹمنٹل سٹورزاورسپرمارکیٹس (صرف گراسری، پھل اور سبزیوں کے سیکشن) صبح 9 بجے سے شام 5 بجے تک کھلے رہیں گے۔