ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اگر اسٹیبلشمنٹ نے صحیح فیصلے نہ کیے تو فوج تباہ ہو جائے گی: عمران خان

اگر اسٹیبلشمنٹ نے صحیح فیصلے نہ کیے تو فوج تباہ ہو جائے گی: عمران خان
کیپشن: Imran Khan
سورس: Google
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

ویب ڈیسک: پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئر مین اور سابق وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ اگر اسٹیبلشمنٹ اس وقت صحیح فیصلے نہیں کرے گی تو لکھ کر دیتا ہوں ملک تباہ ہوگا اور فوج سب سے پہلے تباہ ہوگی اور ملک کے تین ٹکڑے ہوں گے۔

نجی ٹی وی کے ساتھ گفتگو کرتے ہوئے سابق وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان کا چیلنج ایک طرف یہ ہے کہ ہمیں ایک طاقتور فوج چاہیے، ہمیں دشمنوں سے خطرہ ہے، خطرہ پہلے بھی تھا لیکن جب سے ہم ایٹمی قوت بنے ہیں خطرہ کچھ کم ہے۔

عمران خان نے مزید کہاجس ملک کی فوج پروفیشنل اور طاقتور نہیں ہوتی تو دیکھ لیں کہ مسلمان دنیا میں کیا کچھ ہو رہا ہے، آپ یمن، لیبیا، شام، صومالیہ افغانستان، لبنان، عراق سے شروع کریں جہاں پر چن چن کر ایک ایک ملک کو نشانہ بنایا گیا۔ تو ہمارے لیے یہ اللہ کی بڑی نعمت ہے کہ ہماری فوج تگڑی ہے۔ اب دوسرا یہ کہ ایک طرف آپ کے پاس طاقتور فوج بھی ہو اور مضبوط حکومت بھی تو یہ بیلنس ایک چیلنج ہے، حکومت تب مضبوط ہوگی جب اختیار اور ذمہ داری ایک ہی جگہ ہوگی۔

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ اگر اسٹیبلشمنٹ اس وقت صحیح فیصلے نہیں کرے گی تو میں لکھ کر دیتا ہوں کہ یہ بھی تباہ ہوں گے ملک بھی تباہ ہوگا اور فوج سب سے پہلے تباہ ہوگی، اسی طرح ملک دیوالیہ ہو جائے گا۔ یہ جب سے آئے ہیں روپیہ نیچے جارہا ہے، چیزیں مہنگی ہو رہی ہیں، سٹاک مارکیٹ گر رہی ہے، ملک ڈیفالٹ ہونے کی طرف جا رہا ہے۔

پاکستان اگر دیوالیہ ہوتا ہے تو سب سے بڑا ادارہ جو کہ فوج ہے وہ پہلے متاثر ہو گا، جب فوج متاثر ہو گی تو ہم سے ’کنسیشن‘ وہ لی جائے گی جو یوکرین سے لی گئی، یعنی ڈی نیوکلارائزیشن، جب پاکستان نیوکلئیر پاور نہیں رہے گا تو میں آج کہتا ہوں پاکستان کے تین حصے ہوں گے، ان کے ملک توڑنے کے پلان بنے ہوئے ہیں، ملک خودکشی کی طرف جارہا ہے۔

جب تک آپ قانون کی حکمرانی قائم نہیں کرتے، طاقت ور کو قانون کے نیچے نہیں لیکر آتے کوئی معاشرہ ترقی نہیں کر سکتا۔ آپ دنیا کے نقشے میں خوشحال ملک دیکھ لیں اور دیگر ممالک دیکھ لیں، خوشحال ملک میں قانون کی حکمرانی ہوگی، وہاں سارے قانون کی نیچے ہوں گے۔ 

ان کا کہنا تھا کہ اب میری جو کوشش تھی قانون کی حکمرانی قائم کرنے کی وہ یوں پوری نہیں ہوسکتی تھی کہ جو طاقتور تھے ان کی جڑیں اتنی پھیلی ہوئی تھیں، ان کے اتنے کنیکشن تھے کہ اتحادی حکومت میں یہ آپ کر ہی نہیں سکتے۔ اگر آپ کی اکثریت نہیں تو تمام وقت آپ بلیک میل ہوتے رہیں گے۔

عمران خان نے کہا کہ میں آپ کو صاف بتا رہا ہوں جو مجھے گیم پلان نظر آرہا ہے، اس میں بیرونی سازش بھی شامل ہے، کل میں ٹی وی پروگرام دیکھ رہا تھا ، مفتاح اسماعیل کہہ رہے تھے امریکا ہمیں روس سے سستا تیل خریدنے کی اجازت نہیں دے رہا۔ یعنی اب امریکا کی ہر قسم کی غلامی کریں گے، امریکا بھارت اور اسرائیل ایک گٹھ جوڑ ہے اور نواز شریف اور زرداری ہمیشہ ان کو خوش کرتے ہیں۔ بھارت میں خوشیاں منائی گئیں عمران خان کے جانے پر جیسے شہباز شریف کوئی ہندوستانی ہو جس نے عمران خان کی جگہ لی ہو۔