سٹی 42: شہر کے دو نایاب مقامات پر ایک گاڑی پارک کرنے کی قیمت ڈیرھ کروڑ ہے ، کروڑوں کی لاگت سے ڈی سی افس اور اچھرہ میں لگائی گئی روٹیٹری پارکنگز ناکارہ ہوگئیں۔
ایم سی ایل اور لاہور پارکنگ کمپنی کی نااہلی کے باعث اچھرہ اور ڈی سی افس میں لگی دونوں روٹیٹری پارکنگز ناکارہ ہوگئیں، ڈی سی افس میں لگائی گئی روٹیٹری پارکنگ افتتاح کے بعد ایک بار بھی آپریشنل نہ کی جا سکی۔ تقریبآ ڈیڑھ کروڑ کی لاگت سے لگائی گئی پارکنگ ناکارہ ہونے کے باعث ایک گاڑی ہی پارک کی جا سکتی ہے۔
کمشنر لاہور کے احکامات کے باوجود شہر میں یکساں پارکنگ ریٹس بھی متعارف نہ کروائے جا سکے۔ غیرب شہری پارکنگ مافیا کے ہاتھوں لٹنے لگے، کوئی پوچھنے والا نہیں۔ اچھر ہ گولڈ مارکیٹ اور فرید کورٹ ہاؤس کے باہر پارکنگ پر اوور چارجنگ جاری ہے۔ دونوں مقامات پر گاڑی پارک کرنے کی فیس 30 کے بجائے 50 روپے وصول کی جا رہی ہے جبکہ موٹر سائیکل پارکنگ فیس 10 کے بجائے 30 روپے چارج کی جانے لگی ہے۔