قیصر کھوکھر: نئے پاکستان میں بھی اقربا پروری کی رسم ختم نہ ہو سکی، وزیراعلیٰ پنجاب اور چیف سیکرٹری کے سٹاف افسر ڈی سی لگ گئے، سینئر افسران منہ دیکھتے رہ گئے۔
پنجاب میں ڈپٹی کمشنر لگنے کیلئے پک اینڈ چوز کی پالیسی شروع ہوگئی ہے۔ وزیراعلی پنجاب اور چیف سیکرٹری پنجاب کے پی ایس او ڈی سی لگ گئے جبکہ سینئر بیج کے افسران ڈی سی لگنے کیلئے منہ دیکھتے رہ گئے ہیں۔ سابق سٹاف افسر ٹو چیف سیکرٹری عمر جاوید جونیئر ہونے کے باوجود ڈپٹی کمشنر ٹوبہ ٹیک سنگھ تعینات ہیں۔
سابق پی ایس او ٹو وزیراعلی محمد علی اعجاز جونیئر بیج کے افسر ہونے کے باوجود ڈی سی ڈیرہ غازی خان تعینات ہو گئے ہیں۔ سینئر افسران عاصم جاوید، محمد اویس ملک، نعمان یوسف ڈپٹی کمشنر تعینات نہ ہو سکے۔ جونیئر افسروں کی تعیناتیوں سے سینئر افسروں میں مایوسی پائی جا رہی ہے۔
دوسری جانب اڑتالیسویں کامن کے تربیتی افسروں نے محکمہ داخلہ پنجاب سول سیکرٹریٹ کا دورہ کیا۔ سپیشل سیکرٹری داخلہ سلمان غنی نے افسروں کو محکمہ داخلہ کے تمام شعبہ جات کے متعلق تفصیل سے بریفنگ دی۔ اس موقع پر ایڈیشنل سیکرٹری چائنیز سکیورٹی، ایڈیشنل سیکرٹری پبلک سیفٹی ونگ نیلم افضال، ڈپٹی سیکرٹری انٹرنل سکیورٹی ڈاکٹر احسن منیر بھٹی، ڈپٹی سیکرٹری جنرل اعظم خان، سیکشن آفیسر سلیم اور مینجر ایم آئی ایس بھی موجود تھے۔
سپیشل سیکرٹری داخلہ سلمان غنی نے بتایا کہ اس وقت پنجاب کی 43 جیلوں میں 50 ہزار 854 قیدی موجود ہیں۔ چائینیز سکیورٹی ونگ بہترین کام کر رہا ہے، 10 ہزار 32 اہلکار چینی باشندوں کی سکیورٹی پر مامور ہیں۔ سپیشل سیکرٹری داخلہ سلمان غنی نے پنجاب فرانزک سائنس ایجنسی اور ٹریننگ لیب کے متعلق بھی تربیتی افسران کو آگاہ کیا۔
سلمان غنی کا کہنا تھا کہ لاء اینڈ آرڈر کی صورتحال کے حوالے سے انٹرنل سکیورٹی ونگ اہم کردار ادا کرتا ہے۔ تربیتی افسران نے محکمہ داخلہ کے افسران سے سیکشنز کے متعلق سوالات بھی کیے۔ محکمہ داخلہ کی جانب سے سلمان غنی نے اکیڈمی کے ڈائریکٹر کو یادگاری شیلڈ پیش کی۔