سردار ایاز صادق اپنے موقف پر ڈٹ گئے،پی ڈی ایم بھی ہم آواز

سردار ایاز صادق اپنے موقف پر ڈٹ گئے،پی ڈی ایم بھی ہم آواز
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

سٹی 42 :صدر پی ڈی ایم مولانا فضل الرحمان وفد کے ہمراہ ایاز صادق کے گھر پہنچ گئے، مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ کسی کو محب وطن ہونے یا نہ ہونے کے سرٹیفکیٹ بانٹنے کی ضرورت نہیں ،توہین آمیز رویے برداشت نہیں کریں گے۔

سابق سپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق نے فضل الرحمان کو ناشتہ پر مدعوکیاتھا،صدر پی ڈی ایم مولانا فضل الرحمان وفد کے ہمراہ ایاز صادق کے گھر پہنچے۔صدر پی ڈی ایم مولانا فضل الرحمان نے ایاز صادق سے ملاقات کی،ملاقات میں راناثنااللہ، مولانا اسعد محمود اور خواجہ سعد رفیق بھی موجودہیں۔ملاقاات میں ایاز صادق کے بیان سے حوالے سے صورتحال پر تبادلہ خیال کیا جائے گا، اس کے علاوہ پشاور جلسے کے حوالے سے بھی حکمت عملی وضع کی جائے گی ۔

ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سردار ایاز صادق نے کہا ہے کہمیری بات کو سیاسی رنگ دیا گیا جو غلط ہے، میں نے بیان حکومت سے متعلق دیا،ہم سب محب وطن پاکستانی ہیں ،کسی کو حق نہیں کہ کسی کو غدارکہے۔

سابق سپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق نے مولانا فضل الرحمان کے ہمراہ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ کسی کو حق نہیں کہ مجھے غدار کہے،مجھے بھی کسی کو غدار کہنے کاحق نہیں ہے،لاہور میں میرے خلاف بینر اور پوسٹر آویزاں کئے گئے، لوگوں کومیری بات پر اختلاف ہو سکتا ہے،میری بات کو سیاسی رنگ دیا گیا جو غلط ہے،میں نے بیان حکومت سے متعلق دیا۔


ایاز صادق کاکہناتھا کہ ہمیں اس حکومت سے شدید اختلافات ہیں، ہمارے اختلافات سیاسی ہیں،سیاسی اختلافات کے باوجود ہم تمام پاکستانی ایک ہیں، میرے بیان کو قومی سلامتی کے اداروں سے نتھی کرنا دانشمندی نہیں، میرے پاس بے شمار راز ہیں ،انہوں نے بھارتی میڈیا کیساتھ کھیل کر اچھا نہیں کیا،پہلے کبھی نہ غیرذمہ دارانہ بیان دیااور نہ دوں گا،بھارت اپنے ناپاک عزائم میں کبھی کامیاب نہیں ہوگا، بھارت کو منہ توڑ جواب دیا جائے گا۔

مناسب وقت پر استعفے دے دیں گے: مولانا فضل الرحمان 

پی ڈی ایم کے صدر مولانا فضل الرحمان نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ ایاز صادق نے انتہائی ذمہ دارانہ اور سنجیدہ بات کی ہے، اختلاف رائے اصولوں پر کرتے ہیں اور کرتے رہیں گے، ہمیں احتیاط کا دامن تھامے رکھنا چاہیے،اس بات کا حق نہیں دے سکتے کہ ان سے حب الوطنی کا سرٹیفکیٹ بھی لیتے رہیں۔ہمارا واضح موقف ہے 25 جولائی 2018 کو دھاندلی ہوئی،ہم حکومت کے جواز کو تسلیم نہیں کرتے ،ہم توہین آمیز رویوں کےخلاف ہیں، تنقید سے کوئی بالا تر نہیں ہے، میرے خیال میں قیامت کی علامت ہے کہ مسلم لیگی غدار ٹھہرے ، انہوں نے کہاکہ حکومت اپوزیشن کو اشتعال دلاتی ہے، کابینہ احمقوں کا مربہ ہے،ملک کو آئین کےمطابق چلایا جائے۔

صدر پی ڈی ایم نے کہاکہ پچھلی حکومتیں پاکستان کو بلیک لسٹ سے نکال کر وائٹ میں لے گئی تھیں ،ملک معاشی لحاظ سے دیوالیہ ہو چکاہے،ناجائزحکومت ہم پر مسلط نہ کی جائے،دھاندلیاں نہ کی جائیں، آئین کی خلاف ورزی نہ کی جائیں،ملک میں بحران پیدا کیے جارہے ہیں،پی ڈی ایم کو توڑنے کی سازش کراچی میں ہوئی ،پی ڈی ایم قائم ہے اور اپنا پروگرام جاری رکھے گی ۔

انہوں نے کہاکہ پی ڈی ایم کی قیادت عوام کی بات کرتی ہے، سیاست دان کا فرض ہوتاہے عام آدمی کا ترجمان بنے،استعفوں کا راستہ پی ڈی ایم کے لائحہ میں شامل ہے،پی ڈی ایم میں مشاورت کے ساتھ جومناسب سمجھا وہ کریں گے ۔

Azhar Thiraj

Senior Content Writer