(ویب ڈیسک) پی ٹی آئی کے چیف الیکشن کمشنر کے خلاف ریفرنس کے حوالے سے الیکشن کمیشن نے کسی بھی سیاسی جماعت کے دباو میں نہ آنے کا فیصلہ کیا ہے۔
الیکشن کمیشن ذرائع کے مطابق الیکشن کمیشن آزادانہ اور شفاف طریقے سے اپنا کام جاری رکھے گا، الیکشن کمیشن سے آج تک سب سے زیادہ ملاقاتیں پی ٹی آئی کے وفود اور وزاءنے ہی کی ہیں۔
چیف الیکشن کمشنر سے پی ڈی ایم کے وفد نے ملاقات کیوں کی پی ٹی آئی نے چیف الیکشن کمشنر کے خلاف ریفرنس لانے کا فیصلہ کیا ہے، الیکشن کمیشن کے مطابق چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ سے اب تک متعدد پارٹیوں کے نمائندے مل چکے ہیں۔ کمیشن میں تمام پارلیمینٹیرین آتے اور ملاقات کرتے رہے ہیں۔
دوسری پارٹیوں کے مقابلے میں اب تک سب سے زیادہ پاکستان تحریک انصاف کے منسٹر و لیڈران نے ملاقاتیں کی ہیں۔
ذرائع کے مطابق پی ٹی آئی کے وائس چیئرمین شاہ محمود قریشی نے چند ہفتے قبل چیف الیکشن کمشنر سے ڈیڑھ گھنٹہ تک ون آن ون ملاقات کی،حال ہی میں ہمایوں اختر چیف الیکشن کمشنر سے ملے ہیں ، اپنے دور حکومت میں تحریک انصاف کے پانچ پانچ وزیروں کے وفد نے پورے کمیشن سے ملاقاتیں کی ہیں
- چیف الیکشن کمشنر کے عہدے کا تقاضا ہے کہ جو پارٹی نمائندگان ان سے ملنا چاہیں وہ ملاقات کرسکتے ہیں۔ یہ تمام حربے الیکشن کمیشن کو اپنا قانونی و آئینی کردار ادا کرنے سے نہیں روک سکتے، الیکشن کمیشن قانون خے مطابق اپنا کام کریں گا۔